وزیر تعلیم شفقت محمود کے استعفیٰ کا مطالبہ
شیئر کریں
آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے وزیر تعلیم شفقت محمود کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا۔ منگل کو آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران نجی تعلیمی اداروں کے مسائل حل کرانے میں ناکامی اور لاکھوں طلبا کا مستقبل تباہ کردیا،وفاقی وزیر تعلیم منصب کی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے ۔ مرکزی رہنما ملک ابرار حسین نے اپنے بیان میں کہاکہ وزیر اعظم ،نیشنل سیکورٹی کونسل سمیت متعلقہ فورمز پر ملکی تعلیمی اداروں کی نمائندگی کا حق ادا نہیں کر سکے ، شفقت محمود فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوں ، کسی اہل شخص کو یہ ذمہ داری سونپی جائے ۔ ملک ابرار حسین نے کہاکہ حکومتی ناقص حکمت عملی کے باعث ملک بھر کے تقریباً بیس فیصد نجی تعلیمی ادارے بند، دس لاکھ اساتذہ بے روزگار ہو گئے ۔مرکزی صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن ملک ابرار نے کہاکہ حکومت مناسب ایس او پیز کے تحت نجی تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دے ،کرایوں، تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد میں مناسب ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے ۔ملک ابرار نے کہاکہ سکولوں کو اگست تک بند رکھنا غیر منطقی فیصلہ ہے ،حکومت اجازت دے تو سکولز ٹائمنگ صبح 7 تا10 اور دو شفٹ میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھ کے کلاسز جاری رکھی جا سکتی ہیں۔ملک ابرار نے کہاکہ اگر حکومت نے ایس او پیز کے تحت ادارے کھولنے کی اجازت نہ دی تو پچاس فیصد سکولز بند ہو جائیں گے ، اساتذہ شدید متاثر ہوئے ہیں اس لیے ان کیلیے ”ٹیکس فری تعلیمی ریلیف پیکیج” کا اعلان کیا جائے ۔ملک ابرار نے کہاکہ آن لائن تعلیم او ٹیلی سکول ٹی وی اک فلاپ ڈرامہ ہے اسے بند کیا جائے ۔ملک ابرار حسین نے کہاکہ بورڈ امتحانات منسوخ کرنے کی بجائے امتحانات سماجی فاصلے برقرار رکھ کرلازمی کر ائے جائیں۔