فش ہاربر اتھارٹی کی اربوں مالیت کی اراضی پر قبضہ
شیئر کریں
کراچی فش ہاربر اتھارٹی کی زمین پر قبضے اور تجاوزات ہو گئے۔ ادارے کو رینٹ کی مد میں رقم نہ ملنے کے باعث کروڑوں روپے کا نقصان۔ مشیر برائے فشریز نے محکمہ ماہی گیری میں غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے اور تجاوزات کے خاتمے کے احکامات جاری کر دیئے ۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق کراچی فش ہاربر اتھارٹی کی اربوں روپے کی قیمتی زمین۔ پلاٹس اور دکانوں پر قبضے ہو گئے ہیں قبضے کے بعد مافیہ نے غیر قانونی تعمیرات بھی ہے صرف کراچی فش ہاربر اتھارٹی کی زمین پر قبضے کے باعث رینٹ کی مد میں محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کو 30 کروڑ روپے وصولی نہیں ہوئی جس کے باعث ادارے کو نقصان ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر عابد میمن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر منصور فش ہاربر اتھارٹی کے شعبہ اسٹیٹ کے کرتا دھرتا ہیں۔ جبکہ مشیر لائیو اسٹاک اینڈ فشریز نجمی عالم نے اچانک کراچی فش ہاربر کا دورہ کیا دورے کے دوران اتھارٹی کے ایم ڈی علی گل سنجرانی اور ڈائریکٹر آپریشن ڈاکٹر محمد عاصم کریم بھی موجود تھے اور افسران نے مشیر نجمی عالم کو بریفنگ دی۔ مشیر فشریز نے یورپی یونین کی طرف سے لگائی گئی پابندی کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ نجمی عالم نے کہا کہ کراچی فش ہاربر اتھارٹی اور فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی سمیت محکمہ کے دیکر املاک پر قائم غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات فوری طور پر مسمار کی جائیں۔ مچھلی کی ایکسپورٹ بحال کرنا اور ماہی گیروں کے مسائل حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔