کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں35 کروڑ روپے کا ر یکارڈ غائب
شیئر کریں
کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی میں 4 سال کے دوران 35 کروڑ روپے کا ر یکارڈ غائب ہوگیا، ریکارڈ غائب کرنے والے کے ڈی اے افسران کے خلاف کارروائی بھی نہیں ہوئی، کے ڈی اے میں کروڑوں روپے کے غبن کا شبہ پیدا ہوگیا۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے ماتحت اداروں کا مالی سال 2021-22 کے دوران آڈٹ کیا گیا، آڈٹ رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ مالی سال 2017-18 سے لے کر مالی سال 2021-22 تک 35 کروڑ روپے کا رکارڈ پیش کرنے میں ناکام ہوگئی، جس میں کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکائونٹس کا دفتر 24 کروڑ روپے کے بینک اکائونٹ اسٹیٹمنٹ، جمع کی گئی رقم کے رجسٹرکی نقول اور ادا کئے گئے چالان کا رکارڈ پیش نہیں کرسکا، ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکائونٹس کے دفترنے ایک کروڑ 40 لاکھ روپے دوسرے دستاویز بھی آڈٹ کے لئے فراہم نہیں کئے، کے ڈی اے کے ڈائریکٹر (محصولات) 7 کروڑ 70لاکھ روپے کے پرسنل فائلز، الاٹ کئے گئے انمٹی پلاٹس کے فائل کا رکارڈ جمع کروانے میں ناکام ہوگئے۔ آڈٹ حکام کا کہنا ہے کہ کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی کا کروڑوں روپے کا رکارڈ جمع نہ ہونا انتظامیہ کی کوتاہی کو ظاہر کرتا ہے اور رکارڈ پیش نہ کرنے سے کروڑوں روپے کے جمع ہونے اور اخراجات کی شفافیت کا پتہ نہیں چل سکا، رکارڈ جمع نہ ہونے سے متعلق کے ڈی اے انتظامیہ کو آگاہی دی گئی لیکن کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ نے کوئی جواب ہی نہیں دیا، جس کے بعد آڈٹ حکام نے کے ڈی اے افسران کو ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی تحریری درخواست دی لیکن کمیٹی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا اور کروڑوں روپے کا رکارڈ جمع نہ کروانے والے کے ڈی اے افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، آڈٹ حکام نے سفارش کی ہے کہ 4 سال کے دوران جمع اور خرچ ہونے والے 35 کروڑ روپے کا رکارڈ جمع کروایا جائے اور رکارڈ جمع کروانے کے ذمیدار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔