میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیکریٹری زراعت ،محکمہ زراعت سسٹم کے سرغنہ میں ٹھن گئی

سیکریٹری زراعت ،محکمہ زراعت سسٹم کے سرغنہ میں ٹھن گئی

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)سیکریٹری زراعت اور محکمہ زراعت کے سسٹم کے سرغنہ میں ٹھن گئی، اعجاز مہسیر نے محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ حاجی امداد میمن کو بائے پاس کردیا، حاجی امداد میمن پر کرپشن کے سنگین الزامات، ترقیاں بھی غیرقانونی حاصل کیں، سیکریٹری زراعت کے قریبی افسر ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ کی جانب سے سرکاری فارم ہاسز کی زمینوں پر قبضوں کا بھی انکشاف، تفصیلات کے مطابق سیکریٹری زراعت سندھ اور محکمہ زراعت سندھ میں سسٹم کے سرغنہ میں اختلافات کی خبریں زور پکڑ گئیں، محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ حاجی امداد میمن محکمہ کا تمام سسٹم سنبھالتے تھے اور اسے محکمہ زراعت سندھ کی سیاہ و سفید کا مالک سمجھا جاتا تھا، حاجی امداد میمن نچلے گریڈ میں بھرتی ہوئے اور غیرقانونی ترقیاں حاصل کرتے ہوئے گریڈ 19 میں پہنچے، امداد میمن جعلی پینشن کیس میں نیب تحقیقات میں بھی نامزد جبکہ امداد میمن کے خلاف سینکڑوں کرپشن کی انکوائریز زیر تفتیش ہیں، دوسری جانب سیکریٹری زراعت اعجاز مہسیر نے سسٹم کے سرغنہ حاجی امداد میمن کو بائے پاس کرکے اپنا سسٹم لاگو کردیا ہے، دوسری جانب ذرائع کے مطابق سیکریٹری زراعت کے قریبی افسر 8 سال سے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ کے عھدے پر براجمان نور محمد بلوچ نے میرپورخاص اور ٹنڈو جام میں ریسرچ کیلئے قائم سرکاری ریسرچ فارمز کی زمینوں پر اپنے قریبی رشتہ داروں کی مدد سے سینکڑوں ایکڑ پر قبضہ کرلیا ہے، واضع رہے کہ نور محمد بلوچ پر کرپشن، بھتہ خوری اور غیرقانونی ترقیاں حاصل کرنے کی سنگین الزامات کا سامنا ہے اور افسران اس کے خلاف سراپا احتجاج ہیں لیکن سیکریٹری زراعت نور محمد بلوچ کو بچانے میں مصروف ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں