میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الیکشن سے بھاگ نہیں رہے پہلے اصلاحات پھر انتخاب ، بلاول بھٹو

الیکشن سے بھاگ نہیں رہے پہلے اصلاحات پھر انتخاب ، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
پیر, ۱۶ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پہلے اصلاحات پھر انتخاب ، الیکشن سے راہ فرار نہیں ، عوامی مطالبہ ہے ۔ سلیکٹڈ وزیر اعظم سے نجات بیرونی سازش نہیں ، جمہوری عمل تھا ۔ سلیکٹڈ کہتا ہے کہ میرے خلاف وائٹ ہائوس میں سازش کی گئی ۔ یہ سازش وائٹ ہائوس میں نہیں بلاول ہائوس میں ہوئی۔ سلیکٹڈ دوبارہ سلیکشن کے لیے فوری الیکشن چاہتا ہے ، کٹھ پتلی کا ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے، ملک کو اندرونی اور بیرونی سطح پر مشکل حالات کا سامنا ہے ۔ عمران نیازی نے عدلیہ ، پارلیمان ، میڈیا اور اسٹیبلشمنٹ کو ٹائیگرز فورس بنانے کی خواہش میں ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ بحران خان کے پیدا کردہ بحرانوں سے نمٹنے کے لیے ایم کیو ایم سمیت تمام سیاسی قیادت مشاورت کے لیے تیار ہیں ، ملک کو پانی کے بحران سے نکالنے کے لیے 1991 کے معاہدے پر عمل کرنا ہو گا ۔ وفاقی حکومت آبپاشی نظام کی بہتری کے لیے سندھ بلوچستان سمیت تمام صوبوں کی مدد کرے ۔ امریکا ، چین اور عالمی برادری کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات استوار کریں گے ۔ بھارت سے برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کریں گے ۔ بحران خان عالمی برادری سے بھیک مانگنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہا ۔ ہم دنیا سے بھیک نہیں تجارتی بنیادوں پر تعلقات استوار کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سندھ سمیت پورے ملک کو مشکلات کا سامنا ہے ، جس سے نمٹنے کے لیے فوری فیصلے کرنا ہو ں گے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان اور تحریک انصاف کی قیادت سے روضہ رسول ﷺکے تقدس کی پامالی پر معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایئرپورٹ اولڈ ٹرمینل پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت استقبالی جلسے سے خطاب کرتے کیا ۔ جلسے سے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، پیپلز پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار احمد کھوڑو ، پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی ، پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی نے بھی خطاب کیا ۔ بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیالوں کی اور جمہوریت اور کراچی کی جیت ہو چکی ہے سب کو مبارک ہو ۔ سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ چاروں صوبوں اور پاکستان کی جیت ہے ۔ نااہل اور نالائق ترین وزیر اعظم کو گھر بھیج کر ہم سرخرو ہو ئے ہیں ۔ تاریخ گواہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی جیالے جب بھی میدان میں اترتے ہیں تو کامیاب لوٹتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی نے وقت کے آمر اور ہر آئین شکن کو چیلنج کیا ہے ۔ آمر ضیا الحق کا پیپلز پارٹی نے مقابلہ کیا ۔ پیپلز پارٹی ایم آر ڈی کی تحریک شروع کی اور آمر مشرف کے خلاف جدوجہد کی ۔ کٹھ پتلی سلیکٹڈ وزیر اعظم کو جب ملک پر مسلط کیا گیا تو پیپلز پارٹی سب سے پہلے میدان میں آئی ۔ پیپلز پارٹی روز اول سے غیر جمہوری شخص کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہتی رہی کہ تم سلیکٹڈ وزیر اعظم ہو ۔ آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کی مگر اصولوں پر سودے بازی نہیں کی ۔ کراچی سے عوامی لانگ مارچ کے آغاز پر عمران نیازی کو متنبہ کیا تھا کہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے مستعفی ہو جاو ۔ سلیکٹڈ وزیر اعظم نے ہماری بات نہیں مانی ، جس پر ہم نے تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا ۔ غیر جمہوری سلیکٹڈ وزیر اعظم کو جمہوری طریقے سے اقتدار سے ہٹا دیا ۔ یہ بیرونی سازش نہیں یہ جمہوری عمل تھا ۔ یہ بیرونی سازش نہیں آئین اور جمہوریت کی کامیابی تھی ۔ سلیکٹڈ کہتا ہے کہ وائٹ ہاوس میں میرے خلاف سازش کی گئی ۔ وائٹ ہاوس میں بلاول ہاوس نے سازش کی ۔ یہ اصل تبدیلی ہے اور ہماری پرعزم جدوجہد ہے ۔ سلیکٹڈ وزیر اعظم کو راتوں رات نہیں بلکہ تین سالہ جدوجہد کے بعد اقتدار سے الگ کیا گیا ۔ پیپلز پارٹی نے تمام جماعتوں کو یکجا کرکے جمہوری اتحاد قائم کیا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں