سمندری طوفان ’’تاوتے ‘‘پاکستانی ساحلی علاقوں کے قریب موجود
شیئر کریں
جنوب مشرقی بحیرہ عرب کے جنوب مشرق میں موجود ڈپریشن سمندری طوفان کی شکل اختیار کرگیا، ہوا کا دبا وکم ہوگیا۔ سمندری طوفان کراچی کے جنوب اور جنوب مشرق سے 1460 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، سمندری طوفان 18 مئی کو بھارتی گجرات سے ٹکرائے گا۔ محکمہ موسمیات کا ٹراپیکل سائیکلون سینٹر مسلسل سمندری طوفان ٹاوٹے کی مانیٹرنگ کر رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ 18 مئی کو سمندری طوفان بھارتی گجرات پہنچ جائیگا۔ بھارت کی ساحلی پٹی میں ہائی ٹائیڈز بننا شروع ہوگئی ہیں۔ سائیکلون کے مرکز میں ہوا کی رفتار 70 سے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے اور کبھی بڑھ کر 100 کلو میٹر تک بھی پہنچ رہی ہے۔سائیکلون کے نتیجے میں سندھ کے علاقوں میں 18 سے 20 مئی کے دوران گرد آلود کیساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔ حیدر آباد، ٹھٹہ، بدین اور جام شورو میں آندھی کیساتھ بارش متوقع ہے، تاہم سمندری طوفان ٹاوٹے کے سمندر میں ممکنہ اثرات کے سبب ماہی گیروں کی واپسی کے لیے رابطے شروع کر دیئے گئے۔عید الفطر سے پانچ روز قبل برف سے لدی درجنوں کی تعداد میں لانچیں شکار کے لیے روانہ ہوئیں تھی، جس کے لیے فشر فورک فورم نے گہرے سمندر میں موجود ماہی گیر لانچوں سے صوتی رابطے کرنا شروع کر دیے ہیں۔ ابراہیم حیدری، ریڑھی گوٹھ، ککا پیر، کیماڑی کے ماہی گیروں نے شکار پر روانگی روک دی۔محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان سے پاکستان کے ساحلوں کو فی الحال خطرہ نہیں تاہم سندھ کے ماہی گیروں کو آج سے 20 مئی تک گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب ہوا کے کم دباو کے نتیجے میں 16 اور 17 مئی کو شہر قائد کا درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔ سمندری ہوائیں منقطع رہینگی، موسم گرم اور خشک ہوگا۔