85 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے امداد دی ،104 ارب روپے تقسیم ہوچکے ، ثانیہ نشتر
شیئر کریں
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہاہے کہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کو لانچ کیے 5 ہفتے ہوگئے ہیں اور اس عرصے میں 85 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے امداد دی جاچکی ہے اور اس ضمن میں 104 ارب روپے تقسیم ہوچکی ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کو لانچ کیے 5 ہفتے ہوگئے ہیں اور اس عرصے میں 85 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے امداد دی جاچکی ہے اور اس ضمن میں 104 ارب روپے تقسیم ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ رقم یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد،گھریلو ملازمین، چھوٹے ریسٹورنٹس، باورچی، فوٹو اسٹیٹ مشین چلانے والے اور دیگر کئی لوگ ہیں جنہیں 6 ہفتوں سے تنخواہ نہیں ملی یا ملازمت سے نکالا جاچکا ہے ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں ہماری حکومت کو اس مشکل گھڑی میں ایسے مجبور لوگوں کا سہارا بننے کی سعادت حاصل ہوئی۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر یہ کام صرف ایک وزارت یا محکمے کا کام نہیں اس میں پوری کابینہ کی نیک نیتی اور جسے وزیراعظم کی خاص ہدایات کیمطابق شفافیت اور میرٹ کے تحت کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ احساس کیش پروگرام کے تحت 3 کیٹیگریز میں رقم دی گئی، پہلی کیٹیگری احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ خواتین کی ہے جن میں 44 لاکھ خاندانوں کو امداد دی جاچکی ہے ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ دوسری کیٹیگری ان لوگوں کی جو 8171 کی ایس ایم ایس اسکیم کے ذریعے مدد مانگی تھی اور اس مد میں اب تک 30 لاکھ خاندانوں کی مالی معاونت کی جاچکی ہے اور تیسری کیٹیگری ضلع کے ذریعے آئی تھی اور اس میں 8171 کے لوگ بھی شامل تھے جس میں ابھی تک 10 لاکھ پہنچائی جاچکی ہیں۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ رقم کی ترسیل کا سلسلہ جاری ہے اور ہم نے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کے ہدف تک پہنچنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیر (18 مئی ) سے کورونا وائرس سے بیروزگار ہونے والے افراد کو وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ سے رقم کی ترسیل کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اور اس سلسلے میں 34 لاکھ درخواستیں موصول ہوچکی ہیں جن کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ 8171 کے ذریعے مدد طلب کرنے والے افراد کا حتمی فیصلہ بھی 18 مئی کو کیا جائے گا، جن لوگوں کو بائیو میٹرک کے باوجود رقم وصول کرنے میں مشکلات ہورہی ہیں ان کے لیے پالیسی وضع کرلی گئی ہے جس حوالے سے پیر کو تفصیلات بیان کی جائیں گی۔