سہ روزہ اجلاس میں کچھ تقاریر میں سیاسی جگت بازی کے علاوہ کچھ نہیں تھا ،اسد عمر
شیئر کریں
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ 3 دن سے ہونے والے اجلاس میں کچھ تقاریر میں سیاسی جگت بازی کے علاوہ کچھ نہیں تھا ،کورونا وائرس ڈینگی تو ہے نہیں کہ مچھر ماردیں گے اور ختم ہوجائیگی ،جب تک ویکسین دریافت نہیں کی جاتی تب تک ہمیں اس وبا کے ساتھ زندگی گزارنی ہے ،وزیراعظم عمران خان نے جو کہا تھا دنیا آہستہ آہستہ وہیں پہنچ رہی ہے ، لاک ڈاؤن کے سب سے زیادہ اثرات غریب افراد پر مرتب ہوں گے اور اب دیگر ممالک کو بھی احساس ہورہا ہے ،پاکستان مغرب کی اندھی تقلید نہیں کریگا۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس پین آف چیئرپرسن کے رکن امجد علی خان کی صدارت میں ہوا جس میں اظہار خیا ل کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو کہا تھا دنیا آہستہ آہستہ وہیں پہنچ رہی ہے کہ لاک ڈاؤن کے سب سے زیادہ اثرات غریبوں پر مرتب ہوں گے اور اب دیگر ممالک کو بھی یہ احساس ہورہا ہے ۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ 3 دن سے ہونے والے اجلاس میں کچھ تقاریر میں سیاسی جگت بازی کے علاوہ کچھ نہیں تھا تاہم کچھ میں سنجیدہ باتیں بھی کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق متضاد رائے بھی پائی جاتی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ایک رکن نے کہا کہ 6 ہفتے کیلئے سب بند کردیتے تو کورونا ہی ختم ہوجاتا اور دوسری رائے یہ ہے کہ وبا نے پھیلنا ہے اور ڈر کر زندگی گزارنے سے فائدہ نہیں ہے ۔اسد عمر نے کہا کہ 6 ہفتوں کا لاک ڈاؤن اتنا آسان ہوتا اور صرف پاکستان تحریک انصاف کی وجہ سے کورونا پھیلا تو امریکا، بھارت، جرمنی کہیں تو ایسا تجربہ ہوا ہوتا اور ووہان میں بھی دوبارہ کیسز سامنے آنا شروع ہوگیا ہے ۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک میں جب سخت لاک ڈاؤن کو کھولا گیا تو کیسز میں دوبارہ تیزی آنا شروع ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ریاض پیرزادہ کہہ رہے تھے کہ یہ وبا ہوا سے پھیلتی ہے ، انفلوئنزا سے کہیں زیادہ پھیلتی ہے اور اس کو پھیلانے والے (vector) انسان ہے تو کورونا وائرس ڈینگی تو ہے نہیں کہ مچھر ماردیں گے تو ختم ہوجائے گا انسان کو تو ہم نہیں مارسکتے اسی وجہ سے یہ وبا پھیل رہی ہے ۔اسد عمر نے کہا کہ جب تک ویکسین دریافت نہیں کی جاتی تب تک ہمیں اس وبا کے ساتھ زندگی گزارنی ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو کہا تھا دنیا آہستہ آہستہ وہیں پہنچ رہی ہے کہ لاک ڈاؤن کے سب سے زیادہ اثرات غریب افراد پر مرتب ہوں گے اور اب دیگر ممالک کو بھی یہ احساس ہورہا ہے ۔اسد عمر نے کہا کہ پاکستان مغرب کی اندھی تقلید نہیں کرے گا، ملک میں بہترین ڈاکٹرز اور ماہرین ہیں جو حکومت کی مدد کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ مہینوں میں ملک کی ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹے میں 13 ہزار سے زائد ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ملک میں صرف 2 لیبارٹریز کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرسکتی تھیں لیکن اب 70 ٹیسٹگ لیبارٹریز موجود ہیں۔اسد عمر نے ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا۔انہوں نے اس بحران کے وقت میں ڈاکٹروں اور طبی عملے ، قانون نافذ کرنے والے اداروں، انتظامیہ اور دیگر فرنٹ لائن ورکرز کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام افراد نے پچھلے 2 ماہ میں جو محنت کی اس وجہ سے صورتحال بے قابو نہیں ہوئی۔اسد عمر نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے )، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) ہفتے کے 7 دن کام کررہے ہیں اور انہیں 31 مارچ سے کوئی چھٹی نہیں ملی۔انہوںنے کہاکہ اس وقت فوج کے ہزاروں نوجوان ہمیں سپورٹ کررہے ہیں، صوبائی حکومت کے دیگر محکمے جو تعاون پیش کررہے ہیں ہم ان کے مشکور ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میں پاکستان کے ہر شہری کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمارے فیصلوں پر 100 فیصد عملدرآمد نہیں ہوا لیکن پاکستان کے عوام نے ایک مرتبہ پھر دکھایا کہ جب ملک کا مفاد ہو تو وہ اپنے اوپر کتنی مشکل لینے کے لیے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ 7 سے 11 تک کی خبریں دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے گھمسان کی جنگ چل رہی ہے لیکن حقیقت میں جہاں فیصلہ سازی اور کام ہورہا ہے وہاں صوبائی اور وفاقی حکومتیں ایک بن کر کام کررہی ہیں۔رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر نے کہاکہ کرونا وائرس کی مرض کے دوران جنہوں نے بہترین خدمات انجام دیں انہیں سول ایوارڈ دیا جائے ۔عامر ڈوگر نے کہاکہ صحت کی سہولیات فراہمی میں شہید ہونے والوں کو بھی ایوارڈ دیا جائے ،فرنٹ لائن پر آنیوالوں کو سراہا جائے ۔عامر ڈوگر نے کہاکہ احساس پروگرام پر وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ضلع ملتان میں دو ارب روپے اپ تک تقسیم ہو چکے ہیں ۔ عامر ڈوگر نے کہاکہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو پیکج دیا گیا وزیر اعظم نے غریب اور مزدور کی بات کی ،ہمیں زراعت پر حصوصی توجہ دینی چاہیے زراعت ریڑھ کی ہڈی ہے ۔عامر ڈوگر نے کہاکہ ہمیں بیج اور کھادوں کو سستا کرنا چاہیے ، ہم سب کو چاہیے عوام کو بتائیں ابھی کرونا ختم نہیں ہوا ہر شخص کو احتیاطی تدبیر کے طور پر اپنا بچاؤکرنا ہوگا۔