سرغنہ پٹہ سسٹم شہزاد آرائیں ،ڈی جی ایس بی سی اے میں ٹھن گئی
شیئر کریں
(نمائندہ خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں غیر قانونی تعمیرات کا پٹہ سسٹم چلانے والی مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں کو چند گھنٹوں کیلئے حراست میں لئے جانے پر ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کی پراسرار خاموشی پر شہزاد آرائیں اور ڈائریکٹر جنرل کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا ہے شہزاد آرائیں ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی تبدیلی کیلئے سرگرم ہوگیا۔ ڈی جی سے اختلافات کے بعد شہزاد آرائیں اپنا سسٹم ڈیفنس سے چلانے لگا۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایس بی سی اے میں پٹہ سسٹم کے سرغنہ شہزاد آرائیں کو جب تحقیقاتی اداروں نے چند گھنٹوں کیلئے ایس بی سی اے کی بلڈنگ سے حراست میں لیا تو اس وقت ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو اپنے دفتر میں موجود تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں کو حراست میں لئے جانے کی اطلاع ہونے کے باوجود ڈی جی اسحاق کھوڑو کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی یہاں تک کہ شہزاد آرائیں کو حراست میں لئے جانے کی اطلاع کے باوجود ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو اپنے کمرے سے بھی باہر نہیں آئے اور نہ ہی انہوں نے حراست میں لینے کیلئے آنے والے کسی افسر سے کوئی بات کی۔ اس صورتحال پر پٹہ سسٹم کے سرغنہ شہزاد آرائیں نے ڈی جی ایس بی سی اے کے اس رویہ پر سخت احتجاج کیا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعہ کے بعد شہزاد آرائیں اور ڈی جی اسحاق کھوڑو کے درمیان تنازعہ اتنا شدت اختیار کرگیا ہے کہ شہزاد آرائیں نے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے بات چیت بند کردی ہے اور ڈی جی ایس بی سی اے کو تبدیل کرنے کیلئے اپنے آقائوں پر دبائو ڈالنا شروع کردیا ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں عمرے سے واپس آنے کے بعد سے ایس بی سی اے کے دفتر بھی نہیں آتے ہیں اور وہ ڈیفنس سے اپنا غیر قانونی تعمیرات کا پٹہ سسٹم چلارہے ہیں۔ اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو بھی اب مغرب کے بعد دو گھنٹوں کیلئے دفتر آتے ہیں اور ضروری فائلوں پر دستخط کرکے اپنے من پسند افسران سے ملاقات کرکے چلے جاتے ہیں۔ اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو نے شہزاد آرائیں کے کالے کرتوتوں کی ایک فائل بھی تیار کرارکھی ہے اس فائل کی تیاری میں ایس بی سی اے کے 3 افسران جن میں 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور ایک ڈپٹی ڈائریکٹر شامل ہے۔ انہوں نے ان کی مدد کی ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ اگر شہزاد آرائیں نے اگر ڈی جی اسحاق کھوڑو کے خلاف کوئی بڑا محاذ کھولا تو مذکورہ فائل سرکاری اداروں اور میڈیا کو فراہم کردی جائے گی۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں کی مافیا کا حصہ ایس بی سی اے کے بعض افسران ان کے سخت مخالف ہیں لیکن بعض مصلحتوں کی وجہ سے ان کے ساتھ ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ضلع جنوبی کے ایک ڈپٹی ڈٰائریکٹر جو ماضی میں سیٹھ یونس کے سسٹم کا حصہ تھے انہوں نے شہزاد آرائیں کے خلاف اہم شواہد جمع کرکے ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو فراہم کئے ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں پٹہ سسٹم کے خاتمے کے بعد ایس بی سی اے میں ایک میگا کرپشن کا کیس سامنے آئے گا۔