میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ترقیاں فہرست کے مطابق ثابت نہ کیں توآئی جی سندھ پر فردجرم عائدکریںگے ،سندھ ہائیکورٹ

ترقیاں فہرست کے مطابق ثابت نہ کیں توآئی جی سندھ پر فردجرم عائدکریںگے ،سندھ ہائیکورٹ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۶ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ ہائی کورٹ نے پولیس انسپکٹرز کو قانون کے مطابق ترقیاں نہ دینے کے خلاف درخواست پر آئی جی سندھ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر لسٹ کے مطابق ترقیاں ثابت نہیں ہوئی تو آپ پر یہیں فرد جرم عائد کریں گے۔عدالت نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی سینیارٹی لسٹ 17 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔جسٹس آفتاب احمد گورڑ کی سربراہی میں بینچ کے روبرو عدالتی حکم کے باوجود پولیس انسپکٹرز کو قانون کے مطابق ترقیاں نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ آئی جی سندھ کے متضاد بیانات پر عدالت برہم ہوگئی۔ جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیئے کہ ہم بہت سادہ بات کررہے ہیں عمل درآمد رپورٹ پیش کریں۔ دیگر ملکوں کی طرح کے پی میں بھی پولیس رولز 1934 پر عمل درآمد ہورہا ہے۔ سپریم کورٹ میں دوسری اور یہاں دوسری لسٹ پیش کررہے ہیں؟ سیکریٹری سروسز نے بتایا کہ درخواست گزاروں کی ترقی کے حوالے سے بارہ مارچ کو میٹنگ ہوئی تھی۔ عدالت نے درخواستگزار کے وکیل کو سپریم کورٹ سے لسسٹ حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔ کریمنل پولیس افسران کی تعیناتیوں پر عدالت نے آئی جی سندھ کی سرزنش کردی۔ جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیئے قتل میں ملوث ایس ایچ اوز بھی عہدے انجوائے کررہے ہیں۔ انسپکٹر منظور چانڈیو نے تین افراد کا قتل کیا اور غریبوں سے کمپرومائز کرلیا۔ اس کو سزائے موت ہوئی تھی، کمپرومائز کا مطکب بریت نہیں اعتراف جرم ہے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ فورس کے سربراہ ہیں کریمنل پولیس افسران کے خلاف کارروائی آپ کی ذمہ داری نہیں؟ آپ کے افسران زمینوں پر قبضے کررہے ہیں، غریبوں کا مال کھا رہے ہیں۔ کیا جرائم میں ملوث افسران کو فری ہینڈ دے دیا ہے؟ مسلسل سرزنش پر آئی جی سندھ خاموشی سے سر ہلاتے رہے۔ عدالت نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی سینیارٹی لسٹ 17 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے آئی جی سندھ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر لسٹ کے مطابق ترقیاں ثابت نہیں ہوئی تو آپ پر یہیں فرد جرم عائد کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں