میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ،سکھر میں تیرہ زائرین میں بھی تصدیق

لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ،سکھر میں تیرہ زائرین میں بھی تصدیق

ویب ڈیسک
پیر, ۱۶ مارچ ۲۰۲۰

شیئر کریں

اسلام آباد، کراچی کے بعد لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا جبکہ تفتان سے سکھر منتقل کیے گئے زائرین میں سے 13 زائرئن کے طبی ٹیسٹ مثبت آئے جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 52 ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کے ترجمان سینیٹر مرتضیٰ وہاب نے ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ تفتان سے منتقل کیے گئے زائرین میں سے کم از کم 13 افراد کے طبی ٹیسٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ افراد سرحد پر قرنطینہ سینٹر میں رکھا گیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ تفتان بارڈر پر قرنطینہ کیے گئے کْل 853 زائرین میں سے 288 کو سکھر منتقل کردیا گیا۔ترجمان سندھ حکومت نے بتایا کہ سکھر میں منتقل کیے گئے 288 زائرین کے سوا 20 سالار بھی ہیں۔واضح رہے کہ سکھر میں قرنطینہ کے سینٹر سے 40 زائرین کے طبی نمونے ٹیسٹ کے لیے کراچی روانہ کیے گئے جس میں سے 13 نمونے مثبت ثابت ہوگئے۔محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز کی تصدیق ہوئی۔وزیر صحت سندھ کے میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے بتایا کہ 4 میں سے تین کورونا وائرس کے مریض چند روز قبل ہی سعودی عرب سے واپس وطن پہنچے تھے۔اس ضمن میں انہوں نے چوتھے مریض کے بارے میں بتایا کہ مذکورہ شخص نے حالیہ چند دنوں میں بیرون ملک سفر نہیں کیا۔دوسری جانب اسلام آباد میں زیرعلاج کورونا وائرس کی مریضہ کے شوہر میں بھی وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔پمز ہسپتال میں زیر علاج امریکا سے آنے والی خاتون کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ترجمان پمز کے مطابق پمز میں کورونا سے متاثرہ 4 کنفرم مریض داخل ہیں، چاروں مریضوں کو آئیسولیشن وارڈ میں داخل کردیا ہے جبکہ کورونا کے شبہ میں روزانہ درجنوں لوگ ٹیسٹ کے لیے آرہے ہیں، روزانہ 4 سے 5 مشتبہ مریض سامنے آرہے ہیں جن کے نمونے ٹیسٹ کے لیے این آئی ایچ بھجوائے جاتے ہیں۔علاوہ ازیں سیکرٹری صحت لاہور ریٹائرڈ کیپٹن محمد عثمان نے پنجاب کے شہر لاہور میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کردی۔10 مارچ کو برطانیہ سے واپسی کے چند دن بعد 54 سالہ مریض کو کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہفتہ کی رات میو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر پنجاب کے مطابق 10 مارچ کو برطانیہ سے آنے والے 54 سالہ شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، مریض کو علامات ظاہر ہونے پر گزشتہ شب ہی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، مریض کا کورونا وائرس ٹیسٹ نجی لیبارٹری میں کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر صحت یاسین راشد نے بھی لاہور میں کورونا وائرس کے ایک مریض کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رشتہ داروں، طبی عملے اور مریض سے براہ راست رابطے میں رہنے والوں کے بھی ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جو منفی آئے ہیں۔ مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد کے مطابق اس مرض میں مبتلا 80 فیصد مریض صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم اس مرض سے بچنے کیلئے احتیاط لازمی ہے، صابن سے ہاتھ بار بار دھوئیں، گلے نہ ملیں اور گفتگو کے درمیان فاصلہ رکھیں تو اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ادھر پنجاب میں کورونا وائرس کی وجہ سے 3 ہفتوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی صورت حال کی پیش نظر صوبے بھر میں احتیاطی تدابیر کے تحت دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہوجائے گا اور دفعہ 144 کا نفاذ 3 ہفتوں تک رہے گا۔پنجاب ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب مومن آغا نے کہا کہ صوبائی اور مقامی انتظامیہ کو دفعہ 144 کے نفاذ پر عملدرآمد کرانے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس دفعہ کی نفاذ کے بعد چار سے زائد افراد کسی بھی جگہ اکٹھے جمع نہیں ہو سکتے۔ سماجی، سیاسی اور دیگر تقریبات معطل کردی گئی ہیں۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بردار نے اپنا ہیلی کاپٹر محکمہ صحت کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ہیلی کاپٹر پنجاب کے عوام کی امانت ہے اور انہی کی سہولت کے لیے استعمال ہوگا۔ عوام کی صحت سے زیادہ کچھ اہم نہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں