دھاندلی کیخلاف دھرنا،پیر پگارا کا دمادم مست قلندر کا اعلان
شیئر کریں
(رپورٹ /شاہنواز خاصخیلی) انتخابی دھاندلیوں کے خلاف جی ڈی اے کی سیاسی طاقت کے مظاہرے میں ہزاروں کارکنان شریک ، ایم نائن موٹروے مکمل طور پر بند ، مطالبات تسلیم نہ ہونے پر دمادم مست قلندرکا اعلان کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق انتخابات میں دھاندلیوں کے خلاف گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس آج ایم نائن موٹروے پر سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے دھرنے کیلئے ہزاروں کارکنان پہنچ گئے جبکہ مہران پل کے اوپر اسٹیج سجا دیا گیا ، جامشورو ٹول پلازہ کے قریب دھرنے کی جگہ پر تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ ایم نائن نائن موٹروے پر آمدرفت دھرنے سے ایک دن قبل ہی مکمل طور پر معطل ہوگئی ، دوسری جانب حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماؤں ڈاکٹر صفدر عباسی،ایاز لطیف پلیجو، حسنین مرزا، سردار عبدالرحیم نے حالیہ انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات جعلی اور بوگس تھے ، وہ ان انتخابات کو نہیں مانتے ، دوبارہ صاف اور شفاف انتخابات کروائے جائیں ، اس طرح سسٹم نہیں چل سکتا ، آپ نے ہمیں سڑکوں پر پھینکا ہے تو پھر سڑکوں کی جنگ ہوگی ، انہوں نے کہا کہ ان کا پیپلز پارٹی سے سندھ میں ہر سیٹ پر ون ٹو ون کا مقابلہ تھا ، جی ڈی اے نے بھرپور انتخابی مہم چلائی لیکن انہیں ایک منصوبے کے تحت ہروایا گیا ، انہوں نے کہا کہ آپ ہمیں سڑکوں پر پھینک رہے ہیں تو پھر سڑکوں پر ہی جنگ ہوگی، وہ سپر ہائی وے پر جمعہ کو بھرپور احتجاج کریں گے اور دھرنا دیں گے جس کے بعد تحریک کا آغاز ہوگا ، رہنماؤں نے کہا کہ جب سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوگا تو وہ اس کا بھی گھیراو کریں گے ، انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر شفاف الیکشن ہوتے تو وہ سندھ میں حکومت بنا سکتے تھے ، جی ڈی اے کے اجلاس میں پیر پگارا نے انہیں بتایا کہ ایک دوست ان کے پاس آئے تھے اور انہوں نے کہا کہ آ پ جی ڈی اے ختم کرکے پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں ورنہ سندھ میں ایک سیٹ بھی نہیں ملے گی ، جس پر پیر پگارا نے انہیں منع کر دیا تھا ، جس کے بعد ہمیں سندھ میں کوئی ڈیٹ نہیں ملی لیکن ہم اس الیکشن کے ذریعے دھاندلی کرنے والوں کو بے نقاب کرنا چاہتے تھے ، ہر الیکشن پچھلے الیکشن سے زیادہ دھاندلی زدہ ہوتے ہیں، اس دفعہ دھاندلی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو پھر وہ دم دمادم مست قلندر کریں گے ، ہم چاہتے تھے کہ جمہوری اقدار کو مضبوط کریں لیکن دھاندلی کے ذریعے ہمیں اس عمل سے ہی باہر کردیا گیا اگر شفاف الیکشن ہوتے تو وہ سندھ میں حکومت بناتے، لوگوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے ، اس کا نقصان فیڈریشن کو ہوگا ، 1970ء میں بنگالیوں کی جیتی ہوئی نشستوں کے باوجود انہیں دیوار سے لگایا گیا ، وہی عمل اب دہرایا جارہا ہے ، قومی سیاست سے سندھ کا ذکر ہی ختم کردیا گیا ہے ، کہا جاتا ہے کہ سندھ تو ہے ہی پیپلزپارٹی کا لیکن وہ دھرنے میں یہ بتادیں گے کہ سندھ کس کا ہے اور سندھ کے عوام کس کے ساتھ ہیں، واضع رہے کہ جی ڈی اے کے دہرنے میں جماعت اسلامی ، تحریک انصاف سمیت مختلف سیاسی سماجی پارٹیوں کے لوگ بھی شرکت کریںگے جبکہ جی یو آئی سندھ کی جانب سے آج اوباڑو کے قریب کمون شہید کے مقام پر غیر معینہ مدت تک دھرنا دے کر سندھ پنجاب بارڈر بلاک کیا جائے گا ۔