سندھ کے 4 تعلیمی بورڈز میں بدعنوانی اور بد انتظامی، تحقیقاتی کمیٹیز قائم
شیئر کریں
محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کے 4 تعلیمی بورڈز میں بدعنوانی اور بد انتظامی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹیز قائم کر دی ہیں، ان بورڈز میں کراچی کے انٹر اور میڑک بورڈ ، لاڑکانہ اور میرپورخاص کے بورڈز شامل ہیں، بورڈز میں 5 سال سے مستقل کنٹرولر اور سیکریٹری نہیں، تقرری کا نوٹیفکیشن محکمہ بورڈز و جامعات نے روک رکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ بورڈز و جامعات نے کراچی کے دو بورڈز، اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی اور ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی بورڈ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات 2022 میں ہونے والی بدانتظامی اور بدعنوانی کے اندیشے سے متعلق سہ رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے جو معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ کمیٹی کا چیئرمین فرحان اختر ایڈیشنل سیکریٹری (ایڈمن/ڈیولپمنٹ) یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ اراکین میں سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے رجسٹرارکراچی غلام مصطفی شیخ اور سیکشن افسر محمد زبیر کتبر ہوں گے۔ یہ کمیٹی مجاز اتھارٹی کے مشاہدے اور مزید احکامات کے لیے نتائج/سفارشات پیش کرے گی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ دونوں بورڈز میں گزشتہ پانچ برس سے مستقل کنٹرولر اور سیکریٹری نہیں ہیں اور گزشتہ برس ان دونوں بورڈز میں میرٹ پر جن دو سیکریٹریز کا انتخاب تلاش کمیٹی کے ذریعے ہوا تھا۔ اس کا نوٹیفکیشن محکمہ بورڈز و جامعات نے روک رکھا ہے۔ لاڑکانہ بورڈ میں جاری صورتحال پر بھی سہ رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے، انٹر بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ 19 گریڈ کے ایڈیشنل سیکریٹری فرحان اختر اور میٹرک بورڈ کے چیئرمین پروفیسر شرف علی شاہ رکن ہوں گے۔ کمیٹی 14 روز میں رپورٹ کرے گی۔ علاوہ ازیں میرپور خاص بورڈ کے نتائج معاملے پر بھی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کا چیئرمین 19 گریڈ کے ایڈیشنل سیکریٹری فرحان اختر کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ اراکین میں سیکریٹری میرپور خاص انیس الدین صدیقی، اور سیکشن افسر علی گل جلبانی ہوں گے۔