میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد میں جرائم میں ہوشربا اضافہ،شہری غیر محفوظ

حیدرآباد میں جرائم میں ہوشربا اضافہ،شہری غیر محفوظ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۶ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

ایک درجن سے زائد چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں شہری لاکھوں سے محروم،پولیس خاموش تماشائی بن گئی
ڈی آئی جی حیدرآبادنے شہرمیں جرائم کی بڑھتی وارداتوں کانوٹس لے کررپورٹ طلب کرلی،ایس ایس پی اسکرین سے غائب
حیدرآباد (رپورٹ :علی نواز) حیدرآباد شہر میں جرائم میں ہوشربا اضافہ، شہری غیر محفوظ بن گئے، گزشتہ ایک ہفتے میں ایک درجن سے زائد چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں شہری لاکھوں روپوں سے محروم، ایس ایس پی حیدرآباد ساجد امیر سدوزئی انتظامی طور پر ناکام ہوگئے، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد شہر میں جرائم کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے، شہر بھر میں جرائم میں ہوشربا اضافے کے باعث شہری غیر محفوظ ہو گئے، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک درجن سے زائد چوری، چھینا جھپٹی اور ڈکیتیوں کے وارداتوں میں شہری لاکھوں روپے سمیت گاڑیوں سے محروم ہوگئے ہیں، 11 فروری کو تھانہ قاسم آباد سے ونود کمار نامی شخص سے 25 ہزار کی رقم چھین لی گئی، 13 فروری کو حالی تھانے کے حدود سے حیدر علی نامی شخص سے 6 ہزار، موبائل فون اور موٹرسائیکل چھین لی گئی، 13 فروری کو مارکیٹ تھانے کے حدود سے امن چھیپا نامی شخص سے موٹر سائیکل اور رقم چھینی گئی، 10 فروری کو ٹنڈوجام تھانے کے حدود سے ویب ٹی وی کے کیمرامین سے کیمرا سمیت موبائل فون اور رقم چھینی گئی، 13 فروری کو پھلیلی تھانے کے حدود سے ملک اسٹیل شاپ سے سفیر گل نامی شخص سے 50 ہزار چھین لئے گئے جبکہ سینکڑوں وارداتوں کو رپورٹ ہی نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حیدرآباد پولیس میں سیاسی مداخلت کے باعث ایس ایس پی حیدرآباد امیر ساجد سدوزئی انتظامی طور پر ناکام ہوگئے ہیں جبکہ اکثر تھانوں پر ایس ایچ اوز سیاسی اثر رسوخ کے بنیاد پر تعینات ہیں، حیرت انگیز طور حیدرآباد میں جرائم کی وارداتوں کا ڈی آئی جی حیدرآباد نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر رہا ہے لیکن ایس ایس پی مکمل طور غائب دکھائی دیتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں