پی پی امیدواروں کو اندرونی مخالفت کا سامنا
شیئر کریں
(رپورٹ/ شاہنواز خاصخیلی) این اے209 پر شازیہ مری کو اندرونی مخالفت کا سامنا ہے جبکہ محمد خان جونیجو کی پوزیشن مضبوط ہے ، بشیر میمن اور مخدوم جمیل الزمان میں ٹکر کے مقابلے کا امکان ہے جبکہ پی ایس62 حیدرآباد پر ایم کیو ایم امیدوار انجینئر صابر قائم خانی کی سیاسی گرفت مضبوط ہے۔ ذرائع کے مطابق شازیہ مری کے آبائی شہر بیرانی میں پیپلزپارٹی کے پرانے جیالے و رہنما گل حسن شاہ نے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے تاہم اس نے ابھی کسی پارٹی میں شمولیت نہیں کی ہے، ذرائع کے مطابق گل حسن شاہ مقامی رہنماؤں کے رویے سے دلبرداشتہ ہو کر سائڈ لائن ہوگئے ہیں ، ذرائع کے مطابق کنڈیاری کا اہم سیاسی خاندان بھی شازیہ مری سے ناراض تھا ، جس کو منالیا گیا ہے ، سانگھڑ کی سیاست شازیہ مری کی بہن سینیٹر عینی مری دیکھتی ہے جبکہ حلقے کے پیپلزپارٹی کے ووٹر ان کی کارکردگی و رویے سے شدید نالان ہیں ، ذرائع کے مطابق حال میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں شمولیت کرنے والے محمد خان جونیجو کی مذکورہ حلقے پر پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے ، دوسری جانب حیدرآباد کے پی ایس62 پر پیپلزپارٹی کے امیدوار جبار خان اور ایم کیو ایم کے امیدوار انجینئر صابر قائم خانی میں ٹاکرا ہوگا ، ذرائع کے مطابق مذکورہ حلقے پر ایم کیو ایم کے امیدوار انجینئر صابر قائم خانی کی سیاسی گرفت مضبوط ہے، مٹیاری کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 216 پر مخدوم جمیل الزمان اور ن لیگ سندھ کے صدر بشیر میمن انتخابی اکھاڑے میں اتریں گے ، ذرائع کے مطابق مٹیاری ضلع میں پہلی مرتبہ مخدوم خاندان کو ٹف ٹائم ملے گا اور مخدوم جمیل الزمان کے قریبی اور اہم آدمی سمجھے جانے والوں کی بشیر میمن کیمپ میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے ۔