پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں فائرنگ، سینئر وکیل لطیف آفریدی جاں بحق
شیئر کریں
سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اورسینئر سیاستدان لالہ عبدالطیف آفریدی پشاور ہائی کورٹ بار روم میں فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہو گئے۔پولیس کے مطابق حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت عدنان کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس نے گرفتار ملزم کو مزید تفتیش کے لیے تھانے منتقل کر دیا ہے۔ ملزم کی جیب سے لاء کالج کا کارڈ برآمد ہوا اور وہ یہ کارڈ دکھا کر پشاور ہائی کورٹ کے بارروم تک پہنچا۔ عبدالطیف آفریدی کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ہسپتال کے ڈاکٹرز نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ہسپتال لانے سے پہلے ہی انتقال کر چکے تھے۔ لطیف آفریدی کو چھ گولیاں لگیں۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال انتظامیہ نے نعش ورثاء کے حوالے کر دی ۔ لالہ لطیف آفریدی 1943میں خیبر ایجنسی میں پیدا ہوئے تھے۔ لطیف آفریدی پر خاندانی دشمنیوں کے باعث کئی مقدمات بھی درج ہوئے اور انہیں ان مقدمات میں ضمانت بھی مل چکی تھی اور وہ مقدمات ختم بھی ہوئے ہیں۔