میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کالابلدیاتی قانون واپس نہ لینے پر سندھ بند کردیں گے ،اپوزیشن جماعتوں کاپیپلزپارٹی حکومت کوالٹی میٹم

کالابلدیاتی قانون واپس نہ لینے پر سندھ بند کردیں گے ،اپوزیشن جماعتوں کاپیپلزپارٹی حکومت کوالٹی میٹم

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۶ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ میں بلدیاتی نظام کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کے بعد فوارہ چوک پر کچھ دیر علامتی دھرنا دے کرختم کردیا۔اپوزیشن جماعتوں نے واضح کیا کہ اگر سندھ حکومت نے ایک ہفتہ میں بلدیاتی قانون واپس نہیں لیا تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے پورے صوبے میں احتجاج کریں گے۔تمام شاہراہوں سمیت صوبے بھر کو بند کردیں گے ۔ہر شہر میں دھرنا ہوگا۔اگلا ہفتے بلاول ہاوس اور تین تلوار کلفٹن پر احتجاج اور دھرنا ہوگا ۔اپوزیشن وزیراعلی ہاوس بھی خالی کرائے گی ۔ان خیالات کا اظہار ایم کیوایم پاکستان کے رہنما عامرخان اور پی ٹی آئی کے رہنما وفاقی وزیر علی زیدی نے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج اور علامتی دھرنے کے اختتام پر پریس کانفرنس میں کیا ۔عامر خان نے کہا کہ سندھ حکومت کو بلدیاتی نظام واپس لینے کے لیے ایک ہفتے کا الٹی میٹم دے رہے ہیں۔اگلے مرحلے میں اور بھی آپشن کھلے ہوئے ہیں۔تین تلوار اور بلاول ہاس پر بھی دھرنا ہو گا۔ہم شہر کے لوگوں کو تکلیف نہیں دینا چاہتے ہیں۔احتجاج کا دائرہ ،لاڑکانہ اور سندھ کی ہر شاہراہِ پر جائے گا،سندھ کی ہر شاہراہِ بند کریں گے۔پیپلز پارٹی نے جعلی اور جھوٹی اکثریت پر قانون بنایا ہے۔جاگیر دارانہ سوچ مصلت کی ہے۔لوگوں کو حقوق نہیں دے رہے ہو ۔کراچی سے انتقام لیا جارہا ہے۔متحدہ اپوزیشن آپ کو کالا قانون بدلنے پر مجبور کرے گی۔اپوزیشن وزیر اعلی ہائوس بھی خالی کرائے گی۔آپ کہتے ہیں وفاق این ایف سی ایوارڈ نہیں دیتا ہےآپ وفاق سے زیادہ ظلم کررہے ہیں۔آپ کو ایک ہفتے کا وقت ہے۔پھر آپ کے پاس بھاگنے کا راستہ نہیں ہوگا۔وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ پی ٹی آئی ،ایم کیو ایم ،جی ڈی اے کے کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔اس دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کافی زیادہ جام ہو رہا ہے.ہم یہاں پیپلز پارٹی کی مافیا کے خلاف سراپا احتجاج ہیں.ہم یہاں سندھ کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بیٹھے ہیں .وفاقی حکومت نالے بنائے،سڑکیں بنائے .کے فوربنائے .وفاقی حکومت ویکسینیشن بھر کروائے .پورے ملک میں 3 لاکھ سے گزیدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے ،ان میں سے 1 لاکھ 84 ہزار کا تعلق سندھ سے ہے۔علی زیدی نے کہا کہ اشیا خرودنوش مہنگی کیوں ہوتی ہے ؟ ۔نیب چیئرمین کے بیان کے مطابق 14 ارب روپے کی گندم چوہے کھا گئے۔ اس وقت گندم کی قیمت 350 روپے ٹن ہے۔عوام کے پیسوں سے ہم گندم خرید کر لائے ہیں۔سندھ حکومت کہتی ہے کہ ہماری گندم دو ٹانگوں والے چوہے کھا گئے ۔سندھ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول بورڈ کو ڈویژن پر لے کر جائینگے۔سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو اضلاع پر لے کر جائینگے۔پوری دنیا میں لوکل گورنمنٹ ٹیکس کے کر شہر پر لگاتی ہے۔سندھ حکومت کچرا کنڈیاں تک ٹھیکے پر دیتے ہیں۔بلاول ہمیں ساڑھے تین سال سے جمہوریت سکھاتا ہے۔کہتا ہے کہ میں آکسفورڈ سے پڑھ کر آیا ہوں۔پارلیمنٹ میں پر شعبہ کی کمیٹی ہے۔ہر کمیٹی کے ہم نے چیئر مین بنائے ہیں۔ہیومن رائٹس کمیٹی کے چیئر مین بلاول زرداری خود ہے۔سندھ میں کسی کمیٹی میں اپوزیشن کا ایک ممبر بھی شامل نہیں۔ہے۔پبلک اکائونٹس کمیٹی کاچیئرمین اپوزیشن سے ہونا چاہیے ۔مگر چیئر مین تو دور ممبر تک نہیں بنایا ۔7 دن میں سندھ حکومت نے کالا قانون واپس نہیں لیا تو ہم پورا سندھ بند کردینگے۔ہم کراچی ، حیدرآباد ، بدین ، لاڑکانہ بند کردینگے۔علی زیدی نے کہا کہ وزیر اعلی جیکب آباد ،سہون کے سول اسپتال سے اپنے جانوروں کا بھی علاج نہ کروائیں ۔ہم 7 دن کا الٹی میٹم دیتے ہیں کہ سندھ حکومت اس قانون کو واپس لیں۔ ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے ساتھ اختلافات ہوتے تو آج ہم ساتھ نہیں بیٹھے ہوتے ۔کراچی کو سندھ حکومت نے دنیا کے بڑے شہروں کی طرح درجہ نہیں دیا تو پاکستان کی معیشت بہتر نہیں ہوگی۔لوکل گورنمنٹ کو جب تک خودمختار نہیں بنائے گے تب تک ملک ترقی نہیں کرے گا۔کراچی والوں اس ملک میں اتنی طاقت ہے کہ پورا ملک بدل سکتا ہے۔کراچی والے اپنے حقوق کے لیے لازمی گھروں سے باہر نکلیں ۔ن لیگ نے ایل این جی کے معاہدے کیے اور آج ایل این جی کے مسائل کھڑے ہیں۔ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ سندھ حکومت ہے۔سندھ حکومت چوری کرتی ہے تو مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے۔قبل ازیں سندھ میں اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹیک الائنس نے حکومت سندھ کی جانب سے منظور کردہ متنازع بلدیاتی قانون کے خلاف ہفتہ کو گورنر ہاس کے قریب فوارہ چوک پر اپنی بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیاگیا ۔اپوزیشن جماعتوں کے رہنماں نے بلدیاتی قانون کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھحکومت کے خلاف ان کی جدو جہد اور تیز ہوگی، اپوزیشن کا قافلہ اب رکنے والا نہیں اور اپوزیشن کے رہنما گرفتاریوں اور سیاسی انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے ۔ اپوزیشن رہنماں نے ان خیالات کا اظہار سندھ کے نئے بلدیاتی نظام کے خلاف مشترکہ اپوزیشن کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔احتجاجی مظاہرے سے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی۔پی ٹی آئی سندھ کے صدروفاقی وزیر علی زیدی۔جی ڈی اے کے سردار عبدالرحیم۔عامرخان۔حلیم عادل شیخ۔خرم شیر زمان۔حسنین مرزا۔نصرت سحر عباسی اور دیگر نے خطاب میں کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں