پہلی سے آٹھویں تک کلاسیں یکم فروری سے کھولنے کا فیصلہ
شیئر کریں
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث بند کیے گئے تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کہاہے کہ پہلی سے 8ویں جماعت تک کے طلبہ کے لیے تعلیمی ادارے 25 جنوری کے بجائے یکم فروری سے کھولے جائیں گے،18 جنوری کو نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کے لیے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے ،تعلیم کا سلسلہ امتحان کی نسبت سے دوبارہ شروع ہو جائے گا، روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہونے والے کیسز کم ہو کر 2 ہزار 300 تک پہنچے ہیں ، ابھی بھی انفیکشن کی شرح زیادہ ہے،شدید بیمار مریض 570 کے قریب تھے، روز 5 اموات ہو رہی تھیں اور روزانہ جو کیسز آ رہے تھے وہ 600 کے قریب تھے ،شہروں میں انفیکشن کی شرح کو دیکھتے ہوئے کوئی پالیسی مرتب کی جائے گی۔ جمعہ کو یہاں وزرائے تعلیم کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 9ویں سے 12ویں جماعت کے طلبہ کے لیے تعلیمی ادارے گزشتہ فیصلے کے مطابق 18جنوری سے ہی کھول دیے جائیں گے۔شفقت محمود نے کہا کہ 15 ستمبر کو جب ہم نے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا تو اس وقت وائرس کے کیسز مثبت آنے کی شرح 1.9 کے قریب تھی۔انہوں نے کہا کہ شدید بیمار مریض 570 کے قریب تھے، روز 5 اموات ہو رہی تھیں اور روزانہ جو کیسز آ رہے تھے وہ 600 کے قریب تھے۔ انہوںنے کہاکہ 26 نومبر کو جب ہم نے تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا تو اس وقت مثبت کیسز کی شرح 1.9 سے بڑھ کر 7.14 پر چلی گئی تھی، شدید بیمار مریضوں کی تعداد 570 سے بڑھ کر ایک ہزار 958 تک پہنچ گئی تھی اور روزمرہ کی اموات پانچ سے بڑھ کر 47 ہو گئی تھیں جبکہ روزانہ کے کیسز 600 سے 3 ہزار تک پہنچ گئے تھے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے تعلیمی ادارے بند کیے ۔