ٹی ٹی پی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے،دفتر خارجہ
شیئر کریں
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں نہ کسی بھی تیسرے ملک میں ٹی ٹی پی سے کوئی بات چیت جاری ہے۔ترجمان کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ پاکستان اس طرح کی خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے اور نہ ہی کسی بھی تیسرے ملک میں ٹی ٹی پی کے ساتھ کوئی بات چیت جاری ہے۔آرمی چیف کے دورہ امریکا کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ جنرل سید عاصم منیر کا بہ طور چیف آف آرمی اسٹاف امریکا کا یہ پہلا دورہ ہے، جو دونوں ممالک کے مابین معمول کے دوستانہ تعلقات پر مبنی ہے۔ اس دوران آرمی چیف امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہل کاروں سے ملاقات بھی کریں گے۔افغان باشندوں کے ملک سے انخلا کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چمن دھرنے پر پاکستان کا مؤقف بہت واضح ہے۔ کسی بھی ملک کے اپنے امیگریشن قوانین ہوتے ہیں۔ اسی طرح پاکستان نے بھی افغانستان کے لیے یکم نومبر سے ’’سنگل ڈاکومنٹ پالیسی‘‘ متعارف کروائی ہے ، جس کے بعد اب افغان شہریوں کو ویزا کے بغیر پاکستان میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا جب کہ وفاقی کابینہ نے ’’سنگل ڈاکومنٹ پالیسی‘‘کی منظوری دی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت دنیا بھر میں جاسوسی اور دہشت گردی میں ملوث ہے۔ بھارتی جاسوسی کارروائیاں اب پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں پھیل گئی ہیں۔علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں۔ کسی بھی تیسرے ملک میں ٹی ٹی پی سے بات چیت نہیں ہورہی ہے۔ پاکستان اس طرح کی خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے۔