محکمہ خزانہ حیدرآباد میں پینشن کی مد میں میگا کرپشن
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز ) محکمہ خزانہ میں پینشن کی مد میں میگا کرپشن، ٹریژیری افسر امام علی شاہ تفتیشی اداروں کی آنکھ سے اوجھل، سب اکاؤنٹنٹ امام علی شاہ نے 3 نجی ایجنٹس کے ذریعے سینکڑوں افراد کو جعلی طریقے سے ڈبل پینشن کی رقم جاری کی، خزانہ کو کروڑوں کا چونا لگانے والا آفس سے ہی غائب، تفصیلات کے محکمہ خزانہ میں پینشن کی مد میں میگا کرپشن کا اہم کردار امام علی شاہ ابھی تک تفتیشی اداروں کے نظروں سے اوجھل ہے، ذرائع کے مطابق سب اکاؤنٹنٹ امام علی شاہ نے کہا نجی ایجنٹس کے ذریعے سینکڑوں لوگوں کو پینشن کی مد میں جعلی طریقے سے ڈبل رقم جاری کی، ذرائع کے مطابق امام علی شاہ اور نجی افراد نے 50 فیصد کمیشن پر جعلسازی کے ذریعے پینشن کے مد میں کروڑوں روپے کے بلز جاری کئے۔ ذرائع کے مطابق امکانی طور پر تفتیشی اداروں کے نظروں سے بچنے کیلئے امام علی شاہ نے چھٹی لیکر آفس چھوڑ دیا ہے، ذرائع کے مطابق امام علی شاہ کے ساتھ دیگر افسران اور نجی افراد کا ایک گروہ بھی شامل ہے۔ دوسری جانب روزنامہ جرأت کی جانب سے امام علی شاہ سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز اور میسجز کئے گئے، لیکن انہوں نے موقف نہیں دیا، واضع رہے کہ نیب پینشن کی مد میں 10 ارب سے زائد رقم کی خردبرد کی 13 اضلاع کے خزانہ آفیسوں میں تحقیقات کر رہی ہے اور 10 افسران جیل میں ہیں۔