عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت بڑھی تو پاکستان میں بھی پیٹرول مہنگاکرینگے ،مشیرخزانہ
شیئر کریں
وزیر اعظم مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگر عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت بڑھی تو پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات پر قیمیں بڑھیں گی کیونکہ اب ہمارے پاس پیٹرول موجود نہیں ہے کیونکہ پیٹرول پر ٹیکس 17 فیصد سے 1.6 فیصد پر لاچکا ہوں، روپے کی تنزلی میں سٹے بازوں کا ہاتھ ہے، آئی ایم ایف سے رقم ملے گی تو سٹے بازوں کو کچھ سبق ملے گا،آئی ایم ایف کی طرف سے جلد خوشخبری کی امید ہے،کامیاب پاکستان پروگرام سے ملک کی قسمت بدل جائے گی،40لاکھ گھرانوں کو اپنے پیروں پر کھڑے کررہے ہیں،معاشی ترقی کی شرح5فیصد سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ہمیں ہر سال15سے20فیصد نوکریوں کی ضرورت ہے، اوورسیز پاکستانیوں کی مہربانی ہے جن کی ترسیلات زر کی وجہ سے کئی معاشی مشکلات سے بچے ہوئے ہیں لیکن ایسا زیادہ دیرتک نہیں چل سکے گا۔کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب حکومت سنبھالی تو معاشی مشکلات کا سامنا تھا، ملک میں ڈالر نہیں تھے اور کرنٹ اکائونٹ خسارے کا سامنا تھا تاہم آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے معیشت مضبوط ہوئی، اس دوران کورونا کی وبا پھیل گئی لیکن وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی وبا کا خوب مقابلہ کیا، عمران خان نے تعمیرات، زراعت اور برآمدی صنعتوں پر توجہ دی، جس طرح وزیراعظم نے کورونا کو ہینڈل کیا اس کی پوری دنیا نے تعریف کی۔شوکت ترین نے کہاکہ معاشی ترقی کی شرح نمو 5 فیصد سے کم ہوکر ڈیڑھ فیصد پر آگئی تھی تاہم ہماری حکمتِ عملی کی وجہ سے 2021-20 کی شرح نمو 4 فیصد پر آئی اور اب شرح نمو 5 اور 6 فیصد پر لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کے لیے فائدہ مند اور پائیدار بنیادوں پر ترقی چاہتے ہیں، ترقی یافتہ ملکوں نے 20 سے 30 سال میں ترقی کی، معاشی ماہرین سے معلوم کیا کہ پائیدار ترقی کیوں نہیں ہوتی تو پتا چلا کہ قومی بچت کم، برآمدات اور درآمدات میں بہت فرق تھا۔مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی میں سٹے کا ہاتھ موجود ہے، سٹے باز ڈالر افغانستان اسمگل کررہے ہیں تاہم آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہونے پر روپیہ مستحکم ہوجائے گا، مہنگائی 9 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے تاہم عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہوگا تو ہم بھی مزید مہنگا کریں گے۔شوکت ترین نے محفوظ ذخائر میں 3 ارب ڈالر اور موخر ادائیگیوں پر ایک ارب 20 کروڑ سے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کے تیل کی فراہمی سے متعلق فیصلے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان چیزی کی ضورت تھی ریاض نے ہماری مدد کی۔انہوں نے کہا کووڈ 19 کی وجہ سے عالمی سپلائی لائن متاثر ہوئی جس کے باعث کئی اشیا کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہوگیا، عوام مہنگائی سے پریشان ہے، جو ترقی ہم لانے کی کوشش کررہے ہیں اس سے ان کی قوت خرید آہستہ آہستہ ہی بڑھ سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم مہنگائی کو نیچے لانے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے پیٹرول کے ٹیکس کم کردیے جو مجموعی طور پر تقریبا 60 فیصد ہے۔شوکت ترین نے کہا کہ نیم متوسط گھرانوں کے لیے مہنگائی کا اثر کم کرنے کے لیے احساس پروگرام شروع کیا ہے جس سے 13 کروڑ افراد مستفید ہوں گے تاکہ گھی، تیل، چینی اور دیگر ضروری اشیا پر 30 فیصد سبسڈی ملے۔