میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات میں الٹی گنگا،6ملازمین ٹربیونل میں تعینات

محکمہ ماحولیات میں الٹی گنگا،6ملازمین ٹربیونل میں تعینات

ویب ڈیسک
پیر, ۱۵ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات میں الٹی گنگا بہنے لگی، ریجنل دفتر کے افسر نے 6 ملازمین کی تعیناتی ٹربیونل میں کردی، محکمے کیخلاف فیصلہ دینے والے ٹربیونل میں محکمے کے ملازمین کی تعیناتی سے سوالیہ نشان پیدا ہو گئے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی کے ریجنل دفتر میں تعینات اسسٹنٹ ڈائریکٹر قاضی خلیل احمد نے محکمہ ماحولیات کے6 ملازمین کو سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیول میں تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، سینئر اسٹینوگرافر سید فرخ علی، 2 اکائونٹنٹ معراج علی، محمد اقبال، دو جونیئر کلرک کفیل احمد، عارف احمد اور ڈرائیور نور کو ٹربیونل میں تعینات کیا ہے۔ تعینات کئے گئے ملازمین محکمہ ماحولیات کے مرکزی دفتر میں خدمات سرانجام دے رہے تھے اور انہوں نے محکمہ ماحولیات کے سیکریٹری، ڈائریکٹر جنرل (سیپا) سمیت اہم افسران کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیونل محکمہ ماحولیات کی طرف سے منظور کئے گئے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ ٹربیونل محکمہ ماحولیات اور سیپا کی طرف سے منظور کئے گئے منصوبوں کو رد بھی کر سکتا ہے اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق فیصلے کرنے میں آزاد ہے۔ محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ٹربیونل میں محکمہ ماحولیات اور سیپا کے ملامین کی تعیناتی بنیادی اصولوں کیخلاف ہیں، کیونکہ جو ٹربیونل محکمہ کیخلاف فیصلہ کرے، اس میں اپنے ملازمین کی تعیناتی مفادات کے ٹکراؤ کے زمرے میں آتا ہے، ٹربیونل میں ملازمین کی تعیناتی سے محکمہ ماحولیات کے بارے میں مقدمات، فیصلوں اور نظرثانی درخواستوں میں پیش رفت خفیہ نہیں رہے گی اور ملازمین سیپا کے حق میں کام کر سکتے ہیں۔ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیونل ماحولیاتی مسائل پر ایک آزاد اور خود مختیار ادارہ ہے، محکمہ ماحولیات کے ملازمین کی ٹربیونل میں تعیناتی سے خود مختیاری اور سیپا کی طرف داری کا تاثر مل سکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں