میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چینی اسکینڈل،منی لانڈرنگ ،جہانگیر، علی ترین ، حمزہ اور سلمان شہباز کیخلاف مقدمات درج

چینی اسکینڈل،منی لانڈرنگ ،جہانگیر، علی ترین ، حمزہ اور سلمان شہباز کیخلاف مقدمات درج

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۵ نومبر ۲۰۲۰

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )نے چینی اسکینڈل اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے معاملہ پر پاکستان تحریک انصاف کے

شیئر کریں

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )نے چینی اسکینڈل اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے معاملہ پر پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما سردار جہانگیر خان ترین اور ان کے صاحبزادے علی خان ترین ،پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد حمزہ شہباز شریف اور سلمان شہباز شریف کے خلاف مبینہ کارپوریٹ فراڈ کے مقدمات درج کر لئے ۔ مقدمات ایف آئی اے لاہور کارپوریٹ کرائم سرکل میں درج کئے گئے ہیں۔ ایف آئی آر کے متن میں امانت میں خیانت، دھوکہ دہی اور فراڈ سمیت منی لانڈرنگ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔چاروں ملزمان کے خلاف ایف آئی اے میں چینی اسکینڈل سمیت منی لانڈنگ کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ جہانگیر خان ترین کی فیملی کے خلاف چار ارب 35کروڑ جبکہ شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور دیگر دفعات کے تحت 25ارب روپے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق جہانگیر ترین انے اپنی جمال دین والی شوگر مل سے اربوں روپے کی رقم غیر قانونی طریقہ سے جے کے ٹی فارمنگ سسٹم کمپنی کو بھیجی۔ جہانگیر ترین اور علی ترین نے 2013میں پبلک شراکت داروں کو دھوکے سے چار ارب 35کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی۔ جہانگیر ترین فارمنگ سسٹم کے سابق گوالے رانا زبیر کے نام پر 66کروڑ روپے سے زائد مبینہ منی لانڈرنگ کی گئی۔ ایف آئی اے کے مطابق کمپنی کے باقی عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے ۔ ایف آئی آر کے مطابق جہانگیر ترین نے ایک پبلک کمپنی کے شیئرز دوسرے شراکت داروں کو بتائے بغیر بیٹے کی کمپنی کو منتقل کئے ۔ شریف فیملی اور ترین فیملی کے خلاف درج کئے گئے مقدمات جو دفعات لگائی گئی ہیں ان میں409،420،517شامل ہیں۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کرنے اور تمام گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد شہاز شریف فیملی اور جہانگیر ترین فیملی کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کر لئے ہیں۔ جبکہ نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی کی ٹیم کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جو ملزمان گرفتار ہو سکتے ہیں ان کو گرفتار بھی کیا جائے ۔ ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قانون کے مطابق معاملات کا آگے بڑھائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں