آرمی چیف کی مدت میں توسیع پربھی یہی ہواتھا،موجودہ حکومت ہے ہی نااہل،آصف زرداری
شیئر کریں
سابق صدر آصف علی زرداری آٹھ ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی بجائے نیب ترمیمی آرڈیننس2021 کے تحت بری کرنے کی درخواست احتساب عدالت میں دائر کر دی۔ سابق صدر آصف علی زرداری آٹھ ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر تین کے جج سید اصغر علی کی عدالت میں پیش ہوئے۔آصف علی زرداری کے ہمراہ ان کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔ دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل سینیٹر فاروق حمید نائیک کی جانب سے درخواست دائر کی گئی کہ ان کے مئوکل پر فرد جرم عائد کرنے کی بجائے انہیں کیس سے بری کیا جائے۔ فاروق نائیک نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2021کے اجراء کے بعد کیس ہی نہیں بنتا اس لئے فرد جرم بھی عائد نہیں ہوسکتی۔فاروق نائیک نے کہا کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کیس نجی ڈیل ہے ، اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔وکیل فاروق نائیک نے کہا کہ کیس میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا کوئی الزام نہیں، نیب کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کریں۔ فاروق نائیک نے کہا کہ ریفرنس میں آصف زرداری پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا بھی کوئی الزام نہیں، کسی سے غیر قانونی رقم وصول کرنے کا بھی الزام نہیں، کراچی کا گھر خریدنے کے لئے کوئی رقم غیر قانونی طور پر نہیں دی گئی۔ فاروق نائیک کا کہنا تھا پبلک آفس ہولڈر کا محض ایک جائیداد خریدنا کوئی جرم نہیں۔ اس پر احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی کا کہنا تھا کہ پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر تو مطمئن کریں۔ فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ یہ کیس کرپشن اور کرپٹ پریکٹس میں آتا ہی نہیں۔ عدالت نے فاروق نائیک کے دلائل سننے کے بعد آصف علی زرداری کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے فاروق نائیک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالہ سے آپ کے دلائل سن لئے ۔ احتساب عدالت سے روانگی کے موقع پرآ صف علی زرداری نے میڈیا سے گفتگو کی۔ صحافی کی جانب سے آصف علی زرداری سے سوال کیا گیا کہ اگلی باری کس کی دیکھ رہے ہیں، اس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اگلی باری پاکستان پیپلز پارٹی کی ہو گی۔صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ احتساب کا عمل کب تک چلتا رہے گا؟ اس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جب تک معیشت مزید نیچے نہ آجائے ، یہ سلسلہ جاری رہے گا۔صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آئی ایس آئی چیف کی تقرری کے حوالہ سے کیا کہیں گے؟ آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا پہلے دن سے مئوقف ہے کہ یہ حکومت ہی نااہل ہے، جب آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرنا تھی تو اس وقت بھی اس حکومت نے پانچ ڈرافٹ بنائے تھے اور ابھی بھی وہی ایشو ہے، بنیادی طور یہ نااہل ہیں۔صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا عمران خان موجودہ صورتحال سنبھال سکیں گے، اس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سیاستدان بھی بڑی مشکل سے سنبھالیں گے۔ ایک سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت نیب آرڈیننس اپنے دفاع کے لئے لائی ہے۔