میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دیں گے، دفتر خارجہ

کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دیں گے، دفتر خارجہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۵ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

دفتر خارجہ نے بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس کے بیان کو ‘غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز’ قرار دے دیا۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ایک جاری بیان میں کہا کہ ‘جھوٹے بیانات بی جے پی-آر ایس ایس کی خطے میں صرف کشیدگی کو ہوا دینے کی مزید کوشش ہے جو ان کے لیے پاکستان سے دشمنی کی بنیاد پر نظریاتی اور سیاسی دونوں حوالوں سے فائدے کی بات ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ‘بھارتی وزیر داخلہ کے پاکستان میں نام نہاد سرجیکل اسٹرائیکس کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز قرار دیتا ہے اور پاکستان اس کی شدید مذمت کرتا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘اس طرح کے بیانات بھارت کی ریاستی دہشت گردی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں اور بھارت کے اندر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کا حربہ ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مسلسل عالمی برادری کی توجہ بھارت کے جھوٹے فلیگ آپریشنز کی طرف دلائی ہے جبکہ پاکستان امن پسند ملک ہے لیکن کسی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں بالاکوٹ میں پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا اور بھارت کے دو طیارے گرائے گئے اور ایک پائلٹ کو گرفتار کیا گیا تھا اور یہ پاکستان کا بھرپور جواب، صلاحیت اور مسلح افواج کی بھارتی جارحیت کے خلاف تیاریوں کا مظہر تھا۔قبل ازیں بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے ‘اگر مداخلت کی تو’ بھارت مزید سرجیکل اسٹرائیکس کرے گا جبکہ مذاکرات کا وقت گزر گیا ہے اور اب جواب دینے کا وقت ہے۔ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ ایک وقت جب بھارت کی سرحد حملوں کی زد میں ہوتی تھی تو مذاکرات کیے جاتے تھے لیکن اب نئی دہلی دہشت گردوں کے حملوں کا منہ توڑ جواب دے گا۔امیت شاہ 2016 میں بھارت کی جانب سے مبینہ سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں کا حوالہ دے رہے تھے جبکہ پاکستان نے ان دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں