میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گردشی قرضوں کامعاملہ بحرانی صورت اختیار کرگیا،، قرضے 800 ارب سے زائد ہوگئے جبکہ پی ایس او کی وصولیوں کا حجم 302 ارب رو پے سے تجاوز کرگیا

گردشی قرضوں کامعاملہ بحرانی صورت اختیار کرگیا،، قرضے 800 ارب سے زائد ہوگئے جبکہ پی ایس او کی وصولیوں کا حجم 302 ارب رو پے سے تجاوز کرگیا

منتظم
اتوار, ۱۵ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

گردشی قرضوں کامعاملہ بحرانی صورت اختیار کرگیاہے، قرضے 800 ارب سے زائد ہوگئے ہیں جبکہ پی ایس او کی وصولیوں کا حجم 302 ارب رو پے سے تجاوز کرگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق توانائی بحران کا خدشہ منڈالنے لگا، توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کا حجم 800 ارب روپے سے تجاوز کرگیا، پاکستان اسٹیٹ آئل کے دیگر اداروں پر واجب الادا رقم ریکارڈ سطح پر آگئی ہے۔پی ایس او کو مختلف اداروں سے 302ارب 50 کروڑ روپے حاصل کرنے ہیں۔گزشتہ ایک سال میں اس میں 54 ارب50کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے، پی ایس او کا سب سے بڑا قرضہ دار پاور سیکٹر ہے، پی ایس او کے واجبات میں سے 85 فیصد یعنی 267 ارب روپے پاور سیکٹر نے دینے ہیں۔ پی ایس او نے پی آئی اے اور حکومت سے 25ارب روپے ، حکومتی پاور کمپنیوں سے 158 ارب روپے،حبکواور کیپکو سے109ارب روپے جبکہ سوئی نادرن نے 10ارب روپے وصول کرنے ہیں۔دوسری جانب پی ایس او کی ادائیگیوں کاحجم 87 ارب روپے ہوگیا ہے، اس میں سے 70ارب روپے کی غیر ملکی ادائیگیاں ہیں جبکہ 70 ارب روپے مقامی ریفائنریزی کو ادا کرنے ہیں۔ماہرین معاشیات کے مطابق گزشتہ 2 برسوں سے وصولیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ٹیکنکل اور لائن لاسز میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ماہرین کے مطابق سرکلر ڈیٹ کو اتارنے کے لیے حکومت کا انحصار قرضوں، بانڈز اور ٹرم فنانس سرٹیفیکٹ پر ہے۔ ان قرضوں پر سود کی ادائیگی کے بعد سرکلر ڈیٹ کا حجم مزید بڑھ جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں