پاکستان طالبان کی سرپرستی بھی کرتارہا،ہمارااتحادی بھی رہا، امریکا
شیئر کریں
امریکا کے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لیا جائے، پاکستان عالمی برادری کے مطالبات تسلیم کئے جانے تک طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف مختلف مواقعوں پرامریکا سے تعاون کیا ہے لیکن پاکستان اور امریکا کے مفادات کا ٹکراو بھی رہا ہے، پاکستان طالبان کی سرپرستی بھی کرتا رہا اورہمارا اتحاد ی بھی رہا ہے ۔ امریکی کانگریس کے ارکان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل پر پاکستان سے تعلقات کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔ پاکستان کوافغانستان سے متعلق کیا کردار ادا کرنا ہوگا اس معاملے کوبھی دیکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان پرعالمی تقاضے پورے کرنے کیلئے دبائو بڑھائے۔ پاکستان افغانستان میں طالبان کی حکومت کو اس وقت تک تسلیم نہ کرے جب تک طالبان خواتین کو حقوق نہیں دیتے اور افغانستان سے نکلنے کے خواہش مندوں کو جانے کی اجازت نہیں دیتے۔جب تک وہ افغان سر زمین کو دہشت گردوں کی آماج گاہ نہ بننے کے وعدے کی پاسداری نہیں کرتے۔ امریکی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ ماضی میں پاکستان نے افغانستان میں حکومت کے قیام سے متعلق کئی اقدامات کئے، وہ طالبان کے ارکان خاص طور پر حقانی نیٹ ورک کے رہنمائوں کو پناہ دینے میں ملوث رہا، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف مختلف مواقعوں پرامریکا سے تعاون کیا ہے۔ امریکا آنے والے ہفتوں میں پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کا جائزہ لے گا۔