ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی کی واپسی،کرپٹ افسران میں شدید بے چینی
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) محکمہ ڈاک کی عجب کرپشن کی غضب کہانی سامنے آ گئی، حیدرآباد سرکل کو کرپشن کا گڑھ بنانے والے گریڈ 19 کے افسر بھوٹیو میگھواڑ ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی مصطفی کمال کی ٹریننگ پر روانگی کا فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہو گئے ،چند ماہ ایکٹنگ پوسٹ ماسٹرجنرل کا چارج سنبھالنے کے دورانیے میں کرپٹ افسران کے حق میں فیصلے دے دیے، ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی نے گذشتہ روز چارج سنبھالتے ہی نوٹس لے لیا ۔تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال جی پی او میں سینئرپوسٹ ماسٹر ساجد خان نے مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عیوض یوٹیلیٹی بلز اور پوسٹل لائف انشورنس کی مد میں لاکھوں روپے کی کرپشن کرنے والے عادی مجرم احمد علی کلرک کو بذریعہ میمو نمبر KH/GI/Admin/Embezzlement/01/Utility Bills/Ahmed Ali/2021بتاریخ 24 جون 2021 کومعمولی سزا دے کر ایک بار پھر بحال کر دیاہے ،جس کی بنیادی وجہ کراچی سرکل کے چند ماہ کے لیے ایکٹنگ چارج پر تعینات ہونے والے پوسٹ ماسٹر جنرل بھوٹیو میگھواڑ بتائے جاتے ہیںجو حالیہ دنوں چیف کنٹرولر آف اسٹیمپ کراچی کے پرکشش عہدے پر تعینات ہیں اور کرپٹ عناصر سے خاصی لگائو بھی رکھتے ہیں ،اس سے قبل بھی اس پوسٹ آفس میں یوٹیلیٹی بلز کی مد میں چند ہزار کی کرپشن کا واقعہ پیش آ یا تھا جس پر مجرم عرفان سلیم جو کلرک کے عہدے پر تعینات تھا کو ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل مصطفی کمال نے بذریعہ میمو نمبرMCK/Clerk/Gulshan e Iqbal GPOَبتاریخ 09 نومبر 2020 کونوکری سے برخاست کردیا تھا تاہم گذشتہ روز مصطفی کمال کی واپسی نے کرپٹ افسران میں شدید بے چینی پیدا کر دی ہے، چارج سنبھالتے ہی ان کی جانب سے مختلف ڈاکخانوں سے متعلق رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے، آئندہ چند روز میں تین ماہ کے دورانیے میں محکمہ ڈاک میں ہونے والی بد عنوانیوں پر سخت کارروائیاں سامنے آ نے کا امکان ہے۔