میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے آگے تمام ادارے سجدہ ریز

صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے آگے تمام ادارے سجدہ ریز

ویب ڈیسک
پیر, ۱۵ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

بلڈر ذیشان ذکی کے خلاف تحقیقات 5 ماہ سے تعطل کا شکارہے، کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والے الاٹیز پریشانی میں مبتلا
اینٹی کرپشن کی صائمہ بلڈرزکے حیدرآباد میں دو پروجیکٹس صائمہ ڈاؤن ٹاؤن اور صائمہ ریورا کے خلاف تحقیقات آگے نہیں بڑھ سکیں
حیدرآباد (نمائندہ جرأت )صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی دولت کے آگے سندھ کے تمام ادارے سجدہ ریز ہوگئے۔ بلڈر ذیشان ذکی کے خلاف تحقیقات 5 ماہ سے تعطل کا شکارہے، کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والے الاٹیز پریشانی میں مبتلا ہیں، سیڈا صائمہ ریورا پراجیکٹ فلڈ زون میں ہونے کا خط بھی نکال چکی ہے، ایس بی سی اے ریکارڈ فراہم کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے، صائمہ ریورا کا کام فلڈ زون میں جاری ہونے کے باوجود متعلقہ محکمے خاموش ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے حیدرآباد میں دو پراجیکٹ صائمہ ڈاؤن ٹاؤن اور صائمہ ریورا کے خلاف اینٹی کرپشن کی تحقیقات پانچ ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود آگے نہ بڑھ سکیں ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن کے افسران نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو متعدد بار خطوط لکھ کر متعلقہ ریکارڈ طلب کیا تھا تاہم ایس بی سی اے افسران نے ابھی تک ریکارڈ جمع نہیں کروایا۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے اور ایچ ڈی اے کے افسران تحقیقات میں رکاوٹ ہیں اور اینٹی کرپشن افسران بھی بااثر افسران کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ اینٹی کرپشن نے مارچ میں صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے حیدرآباد میں واقع دو پروجیکٹس صائمہ ڈاؤن ٹاؤن اور صائمہ ریورا کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرکے ریکارڈ طلب کیا تھا تاہم اینٹی کرپشن کی تحقیقات ابھی تک آگے نہیں بڑھ سکیں ، واضح رہے کہ اینٹی کرپشن نے صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے خلاف اسکیموں میں سرکاری زمین شامل کرنے ، لے آؤٹ پلان میں ہیرپھیر، ڈیولپمنٹ چارجز کی مد میں بھاری رقم کی وصولی، منظوری کے بغیر ایکسٹرا یونٹس بنانے سمیت دیگر سنگین الزامات میں تحقیقات شروع کی تھیں۔ ذرائع کے مطابق صائمہ بلڈر کے ذیشان ذکی کی جانب سے چمک کے استعمال نے متعلقہ تمام اداروں کے افسران کو پراسرار خاموشی میں مبتلا کررکھا ہے۔ جبکہ یہ اسکینڈلز مستقبل میں الاٹیز کے اربوں روپنے ڈوبنے کا باعث بن سکتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں