میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے حکومت نے ہاتھ اٹھا دیے

پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے حکومت نے ہاتھ اٹھا دیے

ویب ڈیسک
پیر, ۱۵ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق دوست ملکوں سے4 ارب ڈالر حاصل کرنیکا انتظام کرلیا،وفاقی وزیر خزانہ
سب کو بیٹھ کر چارٹر آف اکانومی کرنا ہوگا، تیل کی 1بلین ڈالرکی خبرسعودی عرب تصدیق کرے تو بہتر ہے
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق دوست ملکوں سے4 ارب ڈالر حاصل کرنیکا انتظام کرلیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ٹی وی پروگرام میں مفتاح اسماعیل سے جب میزبان نے پوچھا کہ ‘کیا کل پیٹرول کی قیمت کم ہونے جارہی ہے؟ کیونکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتیں کمی ہوئی ہیں اور روپیہ بھی تگڑا ہوا ہے؟’ اس پر ان کا کہنا تھا کہ نہ ایک روپے کا ٹیکس لگے اور نہ لیوی لگے گی، وزارت خزانہ کی جانب سے کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینیکے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم نقصان برداشت نہیں کرسکتے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے قرضے کے لیے پہلے4 ارب ڈالرکا بندوبست کہیں اور سے کرنیکی شرط لگائی تھی، دوست ملکوں سے 4 ارب ڈالر حاصل کرنے کا انتظام کرلیا ہے، آئی ایم ایف کو کل تک لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کرکے بھیج دیں گے، ہم سب کو بیٹھ کر چارٹر آف اکانومی کرنا ہوگا، تیل کی 1بلین ڈالرکی خبر میں نہیں سعودی عرب تصدیق کرے تو بہتر ہے۔دکانوں پر فکس ٹیکس پر ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی کہ چھوٹی دکان پر بھی 3 ہزار روپے ٹیکس لگ گیا تھا، ایف بی آر نے 3 ہزار کی جگہ 6 ہزار روپے ٹیکس لگادیا، بجلی کے بل پر ٹیکس لگانے سے بجلی کے بل کی کلیکشن کم ہوگئی،دکانداروں کا فکس ٹیکس ختم کرنے سے 15 ارب روپے کم ہوں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں