مختیارکارآفس میں پراسرارآتشزدگی،اربوں کی سرکاری اراضی کاریکارڈجل کرخاکستر
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)کراچی کے ضلع غربی کے مختیارکار منگھوپیر آفس میں آگ لگنے کے باعث اربوں روپے کی زمین کا ریکارڈ جلنے کا معاملہ مشتبہ ہوگیا، وزیر ریونیو مخدوم محبوب الزمان کے حکم پر 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع غربی میں مختیارکار آفس منگھوپیر میں رواں ہفتے پراسرار طور پر آگ لگنے کے باعث اربوں روپے کی سرکاری زمین کی داخلہ، فروخت اور خریداری کا انتہائی اہم ریکارڈ جل کرخاکستر ہوگیا،مقامی افسران نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اورصوبائی وزیر کو آگاہ تک نہ کیا۔ مختیارکار آفس میں آگ لگنے کا معاملہ مشتبہ ہوگیا ہے اور ریونیو افسران اور ملازمین کو شبہ ہے کہ سرکاری زمین کے ریکارڈ کو آگ لگنا اتنا سادہ نہیں اور آگ لگنے کے اسباب کا پتالگایاجائے۔ ذرائع کے مطابق وزیر ریونیو مخدوم محبوب الزمان کو مختیارکار منگھوپیر میں آگ لگنے کی معلومات ملی تو انہوں نے ریونیو افسران سے سوال کیا، جس پر صوبائی وزیر کو آگاہ کیا گیا ، اس صورتحال پر وزیر ریونیو مخدوم محبوب الزمان نے احکامات پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو علم الدین بلو نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، رفیق برڑو کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی میں ڈائریکٹر ناصر خان، ممتاز چنہ اور علی محمد ببر شامل ہیں۔ کمیٹی تحقیقات کرے گی کہ ضلع غربی کے مختیارکار منگھوپیر کے آفس میں آگ کیسے لگی اور اسباب کیا تھے ؟ مختیارکار آفس میں آگ لگنے کے باعث کون سا ریکارڈ جل کر خاکستر ہوگیا ؟ اور زمین کے ریکارڈ کو محفوظ رکھنے کیلئے کون سے اقدامات کئے گئے تھے ؟ قیمتی زمین کے ریکارڈ کو محفوظ کیوں نہیں کیا گیا تھا اور ذمہ دار کون ہے ؟ تحقیقاتی کمیٹی 7 دن کے اندر تفصیلی رپورٹ وزیر ریونیو مخدوم محبوب الزمان کو پیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد ذمہ دار ریونیو افسران اور ملازمین کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔