سندھ میں بلدیاتی نمائندگان کی مدت میں توسیع کاعندیہ
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) سندھ میں بلدیاتی نمائندگان کی مدت ختم ہونے میں ڈیڑھ ماہ کاعرصہ باقی صوبا ئی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس اور چھٹی مردم شماری کے حتمی نتائج کا اجرا نہ ہونے پربلدیاتی نمائندگان کی مدت میں توسیع کاعندیہ دیدیا گیا صوبے میں حلقہ بندیاں اور بروقت انتخابات نہ ہونے سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا گیا ذرائع کے مطابق 30 اگست کو سندھ کے مختلف شہروں میں 12 ہزار سے زائد بلدیاتی نمائندگان سمیت کراچی کے 1520میئرز،ڈی ایم سیز،ضلع کونسل کے چیئر مین،ٹاؤن،تحصیل اور یونین کونسل کے چیئر مینز اور کونسلرز اپنے عہدوں سے فارغ ہو جائیں گے جن میں 988کونسلرز،247چیئرمین،وائس چیئرمین اور 38ڈسٹرکٹ کونسلرزشامل ہیں اس ضمن میں بروقت انتخابات کاانعقاد نہ ہونے سے متعلق گذشتہ روزمحکمہ بلدیات کی جانب سے مراسلے کے ذریعے الیکشن کمیشن کو اس بابت سے آ گاہ کر دیا گیا ہے کہ وہ بلدیاتی کونسلز میں نشستوں کی تعداداورحلقہ بندیوں سے متعلق اس وقت تک آ گاہ نہیں کرسکیں گے جب تک انہیں مردم شماری کے حتمی نتائج موصول نہیں ہونگے سندھ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے خط میں الیکشن کمیشن کی توجہ اس جانب بھی دلوائی گئی ہے کہ نئے بلدیاتی قانون پر کام جاری ہے جس کے تحت بلدیاتی حلقہ بندیوں کے لیے مردم شماری نتائج کا مشترکہ مفادات کونسل سے منظور ہونا ضروری ہے۔ ذرائع کے مطابق مجوزہ بلدیاتی قانون میں میئر کے انتظامی اور مالی اختیارات میں اضافہ کرنے کو ترجیح دینے کا فیصلہ گیا ہے، تا ہم سندھ سرکار کے تاخیری حربوں کے باعث بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں میں توسیع کے امکانات روشن ہیں۔