اینٹی کرپشن کا واٹر بورڈکے دفتر پرچھاپہ، سیورکلین مشین کے ٹھیکے سمیت اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا
شیئر کریں
(رپورٹ:اسلم شاہ)ڈپٹی ڈائریکٹر انٹی کرپشن ویسٹ ظفر اللہ دھاریجو کی سربراہی میں کارساز میں واقع واٹر بورڈ کے دفتر پر چھاپے، بڑے پیمانے پرکارروائی کے دوران انٹی کرپشن پولیس کے اہلکاروں موجودتھے واٹر بورڈ سیکریٹریٹ میں اپنی نوعیت کا بڑ ا چھاپے قراردیا جارہا ہے جس میں اینٹی کرپشن کی ٹیم نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سروسز انوریومنٹ پروجیکٹ(KWSSIP) ایوب شیخ سے ملاقات کی اور ٹھیکوں کے حوالے سے ریکارڈ طلب کیاٹینڈر سے لاعلمی کا اظہارکرتے ہوئے بتا یا کہ ٹینڈر کاعمل مکمل نہ ہوسکا اور ریکارڈ پروکیورمنٹ کمیٹی کے سپرد کی گئی ہے،بعدازاں پروکیومنٹ کمیٹی کے سربراہ شکیل قریشی کو طلب کرلے ٹینڈر سے متعلق ریکارڈ اورفائلیں اپنے تحویل میں لے لیا،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹرپلاننگ اور ورلڈ بینک پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ایوب شیخ اور ٹیکنیکل اسٹاف آفیسر عامر وقار سمیت دیگر افسران سے پوچھ گچھ کے علاوہ ورلڈ بینک کے پروجیکٹوں کے بارت میں سوالات اٹھائیں اور تسیلی بخش جواب نہ ملنے پر ٹینڈر کا ریکارڈ طلب کیا اور قوانین کی روشنی میں اعتراض اٹھائیں ورلڈ بینک پروجیکٹ میں سندھ پبلک پروکیورمنٹ اتھارٹی کے پروجیکٹ پر قانون کیو ں لاگو نہیں ہوتا، ورلڈ بینک کے پروجیکٹ میں شفافیت کس طرح ممکن ہے،اینٹی کرپشن حکام کو شکایت ملی ہے کہ 14 سیور مشینوں کی خریدری کے ٹینڈر میں مبینہ جعلسازی کیجارہی ہے، اور ورلڈ بینک کے قرضے کی آڑ میں من پسند اوراپنے کسی چہیتے ٹھیکیداروں کوکروڑوں روپے کے ٹھیکے دینے کی تیاریاں کی جارہی تھیں،اورٹینڈر میں حصے لینے والے کنٹریکٹر ز کی تفیصلات اور اس کے حوالے سے ہونے والی شکایت اور اہم ثبوت حاصل کرنے کے لئے اینٹی کرپشن ایک بڑی ٹیم نے مکمل تیاری کرتے ہوئے منگل کی دوپہر کو اچانک چھاپہ مارا ہے ذرائع اینٹی کرپشن پولیس کے چھاپہ کے دوران کئی افسران دفاتر میں موجود تھے وہ آہستہ آہستہ دفاتر سے چلے گئے،ورلڈ بینک کے پروجیکٹ کراچی واٹرسروسز انوریومنٹ پروجیکٹ کے تحت پہلی بارواٹر بورڈ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ایوب شیخ اور پروجیکٹ میں تعینات دیگر افسران بھی اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگئے، اینٹی کرپشن نے ایوب شیخ سے تین گھنٹے پوچھ گچھ کی،ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ویسٹ ظفر اللہ دھاریجو کی سربراہی میں واٹر بورڈ آفس پر چھاپہ کے دوران کارساز سیکریٹریٹ میں سناٹا چھاگیا، افسران اور دیگر ملازمین سے لحمہ لحمہ کارروائی کی روداد معلوم کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ روزنامہ جرات کی خبر شائع کی تھی جس میں ورلڈ بینک کی قرضے کے آڑ میں کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈنے 14سیوریج کلینگ میشن کی خریداری پر من پسند کمپنی کو نوازنے کی تیارکیا جارہا ہے،رشوت کمیشن کیک بیک وصولی کے لئے سندھ پبلک پروکیورمنٹ اتھارٹی اور دیگر تمام رولز کو بائی پاس کیا ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز انوریومنٹ پروجیکٹ کے تحت 14سیوریج کلینگ جیٹنگ میشن میں تین کمپنیاں پیشکش جمع کرادی ہے،ابتدائی معلومات کے مطابق الحاج فاؤ موٹرز نے 44کروڑ 65لاکھ روپے کے ساتھ کم ترین بولی قراردیا گیا ہے،معراج اینڈ کمپنی نے 65کروڑ 12لاکھ روپے جبکہ میٹل انجینئرننگ ورکس لیمٹیڈ نے 78کروڑ56لاکھ روپے کی پیشکش جمع کرائی ہے سب سے کم یعنی لوسٹ بڈ الحاج فاؤ موٹرز کو ٹیکنکل گروانڈ میں بڈ منسوخ کرنے کی تیاری جاری ،اور 21کروڑ روپے ذائد بولی دینے والی کمپنی کو رشوت کمیشن اور کیک بیک وصولی شروع ہوچکی ہے پروکیومنٹ کمیٹی کا پہلے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین واٹر بورڈ ناصرحسین شاہ اور سندھ حکومت کی جانب سے دباو ہے کہ کنٹریکٹر معراج لیمٹیڈ کو دینے ہیں اور لوسٹ بڈ کو ٹیکنکل گراؤنڈ میں کاغذات مسترد کیا جائے،کمیٹی کے ارکان نے اجلاس کے بعد مذکورہ کمپنی کو کئی بار طلب کرکے کاغذات ناکافی قراردیتے ہوئے جمع کرانے کی ہدایت دی ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹینڈر کے معیار پر پورا نہ آنے پر اور ماضی میں کئی موقع پر معراج لیمٹیڈ کہنے پر سابق صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورونے ٹینڈر منسوخ کردیئے اور نیا ٹینڈر کے سندھ حکومت کے اعلان سے قبل معراج لیمٹیڈ کوغیر قانوی طور پر دیدیا گیاتھا اس سے قبل کراچی میں 104میٹر اسنارکل کی خریداری کا مقدمہ2018ء بھی معراج لیمٹیڈ پر درج ہو،ا نیب کراچی میں یہ مقدمہ زیرالتواء ہے اور قبل ازاں سندھ حکومت نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے لئے2017، میں 20سیورکلینگ میشن کی خریداری میں سب سے لوسٹ بڈ گجرات سٹیل پرائیویٹ لمیٹیڈنے 47کروڑ54لاکھ47ہزار روپے، معراج لمیٹیڈنے 52کروڑ20لاکھ روپے اورمیٹل انجینئرننگ ورکس پرائیویٹ لمیٹیڈنے 53کروڑ 50لاکھ روپے کی پیشکش جمع کرائی تھی معراج لیٹیڈ کو کامیاب قرار دینے کیلئے واٹر بورڈ نے بولی دینے والے دستاویزات کی جانچ پٹرتال کے دوران یہ بات سامنے لایا کہ گجرات اسٹیل بولی قراردیکر معراج لیمٹیڈکو دیدیا گیا۔