شہباز شریف خاندان برطانیا میں منی لانڈرنگ میں ملوث رہا،برطانوی اخبار
شیئر کریں
برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہباز شریف کا خاندان برطانیا میں منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے ،برطانیا نے شہباز شریف کے دور میں دی جانے والی کروڑوں پاؤنڈز امداد کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا ۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے ایک مضمون چھاپا ہے جس میں کہاگیاکہ تحقیقات کاروں نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف کا خاندان برطانیا میں منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کے دور اقتدار میں برطانوی حکومت نے پنجاب کے لیے 500 ملین پائونڈ امداد فراہم کی،تحقیقاتی اداروں کے مطابق شریف خاندان نے یہ رقم منی لانڈرنگ میں استعمال کر دی جس پر برطانوی ڈیپارٹمنٹ فار انیٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کی جانب سے بھی مبینہ منی لانڈرنگ پر اظہار تشویش کیا گیا ۔ برطانوی ادارے نے بتایا فنڈز فراہم کرتے وقت جانتے تھے کہ پاکستان میں کرپشن بہت زیادہ ہے ،اس کے باوجود پاکستان کو دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ فنڈز فراہم کیے گئے،پاکستان کو سالانہ 463 ملین پاونڈ کی رقم بطور فنڈ دی گئی ۔ برطانوی اخبار کے مطابق منی لانڈرنگ میں ملوث شریف خاندن کے فرنٹ مین آفتاب محمود نے شریف خاندان کے لیے کروڑوں پائونڈز کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کر لیا۔ آفتاب محمود نے کہاکہ شریف خاندان کے لیے برمنگھم آفس کے ذریعے ملین ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی،برطانوی حکومت کی جانب سے بھیجی گئی رقم میں سے ایک ملین پائونڈ شہباز شریف کے داماد کو دے دیا گیا، غریب خواتین کو غربت سے نکالنے اور صحت کی سہولیات کیلئے بھیجی گئی رقم میں بھی خورد برد کی گئی،یہ رقم برطانوی ٹیکس پئیرز سے لے کر صرف مدد کیلئے بھیجی گئی تھی، تحقیقاتی اداروں نے اس رقم سے متعلق بھی انکوائری شروع کر دی ہے،منی لانڈرنگ کی گئی رقم پاکستان سے برمنگھم بھیجی جاتی تھی،برمنگھم سے فرنٹ مین کے ذریعے یہ رقم شریف فیملی کے بینک اکائونٹس میں منتقل کی جاتی تھی۔فرنٹ مین آفتاب محمود نے بتایا کہ اس کا اکائونٹس کا آڈٹ ریوینیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہر تین ماہ بعد ہوتا تھا،منی لانڈرنگ کا کام اتنی باریک بینی سے کیا گیا کہ برطانوی حکام بھی نہ پکڑ سکے،برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کے ساتھ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے کام تیز کر دیا ہے،لندن میں پناہ لینے والے منی لانڈرر جلد پاکستان کے حوالے کیے جائیں گے۔ سابق سیکرٹری آئی ڈی ایف ڈی نے بتایا کہ برطانوی امداد کا منی لانڈرنگ کے لیے استعمال تشویش ناک ہے،برطانیا اینٹی کرپشن کے لیے سالانہ کروڑوں پاونڈز کی رقم خرچ کر رہا ہے۔سابق سیکرٹری آئی ڈی ایف ڈی نے کہاکہ یقین نہیں آ رہا برطانیا ابھی تک منی لانڈرنگ کرنے والوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنا رہا۔آئی ڈی ایف ڈی کے مطابق منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے پاکستانی اداروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنا ہو گا۔ اخبار نے کہاکہ پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے سنجیدہ کوششیں تیز کر دیں ۔ اخبار کے مطابق برطانیا سے تعلیم یافتہ ماہر قانون دان کی سربراہی میں ایسٹ ریکوری یونٹ قائم کر دیا گیا ہے،ریکوری یونٹ کی تحقیقات کی مطابق شریف خاندان کی دولت میں کئی مرتبہ اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اخبار کے مطابق خفیہ رپورٹ کے مطابق 2003 مییں شریف خاندان کی مکمل دولت صرف ڈیڑھ لاکھ پائونڈ تھی۔ اخبار کے مطابق 2018 تک دولت میں بے پناہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اخبار کے مطابق شریف خاندان اب تک دولت میں اضافے کا واضح جواز پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔دوسری جانب شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے اسے وزیراعظم عمران خان کی سرپرستی میں سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے اپنے اور اپنے خاندان پر لگائے جانے والے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان الزامات کو ثابت کرنے کے لیے شواہد موجود نہیں۔