میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کامالیاتی خسارہ کم،معاشی شرح نمو،زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے، آئی ایم ایف

پاکستان کامالیاتی خسارہ کم،معاشی شرح نمو،زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے، آئی ایم ایف

منتظم
هفته, ۱۵ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

غربت اورعدم مساوات میں کمی میں خاطرخواہ پیش رفت کے باوجود مزید اقدامات کی ضرورت ہے، رپورٹ
پاکستان نے 15برسوں میں غربت میں کمی میں بہت پیش رفت کی ہے ،فی کس آمدن تین گنا ہوگئی، آئی ایم ایف کی رپورٹ 2017
آئی ایم ایف نے 2017 کیلئے پاکستان کی معاشی رپورٹ جاری کردی ہے۔پاکستان میں توانائی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان میں معاشی اصلاحات کاعمل بہتر ہوا ہے۔ سی پیک کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھی ہے۔پاکستان کامالیاتی خسارہ4.2 فیصدجبکہ رپورٹ میں برآمدات میں اضافہ نہ ہونا تشویشناک قرار دیا گیا ہے۔ غربت اورعدم مساوات میں کمی میں خاطرخواہ پیش رفت کے باوجود مزید اقدامات کی ضرورت ہے،پاکستان نے 15برسوں میں غربت میں کمی میں بہت پیش رفت کی ہے ،فی کس آمدن تین گنا ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق الیکشن 2018سے قبل پالیسیوں پرعملدرآمد نہ ہونا بھی رسک ہے، پاکستان کی برآمدات میں اضافہ نہ ہونا تشویشناک ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے سرکاری کارپوریشنزمیں تاحال نقصانات خسارے میں اضافے کا باعث ہیں،پاکستان کامالیاتی خسارہ 4.2فیصدہے،سی پیک کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھی ہے بیرونی ادائیگیاں ملک کے زرمبادلہ کے ذخائرپردبائوڈالیں گی،دہشتگردی اندرونی طورپر پاکستان کے لیے خطرہ ہے۔پاکستان میں توانائی کی صورتحا ل بہتر ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سی پیک کے باعث معاشی ترقی کی شرح مستحکم ہوکر6فیصدتک پہنچ سکتی ہے پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 5.3فیصد کے لگ بھگ رہیگی۔رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے تین سالہ توسیع فنڈ سہولت پروگرام کے دوران پاکستان کی میکرواکنامک صورتحال مضبوط،اقتصادی شرح نمو میں اضافہ ہوا۔ مالیاتی خسارہ کم جبکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے۔ ڈھانچہ جاتی اصلاحات سے طویل مدتی مالیاتی اور توانائی شعبے کے چیلنجز سے نمٹنے کا آغاز ہوا۔اگرچہ آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کے بعد آئی ایم ایف کی پالیسی سفارشات پرعملدرآمد میں پیش رفت ہوئی لیکن ان سفار شا ت پر پوری طرح سے عملدرآمد نہیں کیا گیا۔مالیاتی استحکام کی رفتار کم ہو چکی ہے اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ گیا ہے جبکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی تنزلی کا شکارہیں۔ توانائی کے شعبے میں بقایاجات دوبارہ اکٹھے ہورہے ہیں۔ سرکاری اداروں میں مالیاتی خسارے میں اضافہ جاری ہے اورمالیاتی وسائل میں کمی کا موجب بن رہا ہے ۔خطِ افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کی شرح 2001میں 64فیصدسے کم ہو کر30فیصد پر آگئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں