
پاکستان، ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی سے کھڑا ہے،(شہباز شریف)
شیئر کریں
اسرائیل کی اشتعال انگیزی، مہم جوئی کو علاقائی اور عالمی امن و استحکام کیلئے سنگین خطرہ قرار
وزیراعظم کا ایرانی صدر کو ٹیلیفون، اسرائیلی حملوں کی مذمت ، پاکستان کی طرف سے اظہار یکجہتی
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے اسرائیل کے ایران پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان، اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پر حکومت ایران اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔انہوں نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، جو اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدر پزشکیان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا ذکر کیا۔وزیراعظم نے اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کو علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔انہوں نے اسرائیل کی جانب سے بہادر فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ نسل کشی کی بلا روک ٹوک کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی۔وزیراعظم نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ رویے اور اس کے غیر قانونی اقدامات کے خاتمے کے لیے فوری اور قابل اعتبار اقدامات کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس تناظر میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اس مشکل وقت بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔انہوں نے وزیراعظم کو اسرائیل کے ساتھ بحران پر ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مل جل کر کام کریں۔ دونوں رہنماوں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔