سندھ اسمبلی ،بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کااحتجاج، دعابھٹواورکلثوم چانڈیو کے درمیان ہاتھاپائی
شیئر کریں
تحریک انصاف کے اراکین نے سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں احتجاج کیا۔ارکان نے گو مراد گو مراد ، نہیں چلے گی نہیں چلے گی غنڈہ گردی نہیں چلے گی کے نعرے لگائے۔نعرے بازی کے باوجود وزیراعلی سندھ نے اپنی بجٹ تقریر جاری رکھی۔ جبکہ پی ٹی آئی کی رکن صوبائی اسمبلی دعابھٹوکلثوم چانڈیوکے درمیان تلخ کلامی کے بعد معاملہ ہاتھا پائی تک جاپہنچا،تفصیلات کے مطابق احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا ۔پی ٹی آئی ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔پی ٹی آئی ارکان نے نعرے بازی کاسلسلہ جاری رکھا۔انہوں نے نا منظور نامنظور کالا بجٹ نا منظور کے نعرے۔امپورٹڈ حکومت نا منظور آئی ایم ایف حکومت نا منظور ،آو ملکر کھاتے ہیں اور امپورٹڈ حکومت بناتے ہیں کے نعرے لگائے ۔اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ارکان اور پیپلز پارٹی کے ارکان میں ہاتھا پائی بھی ہوئی اور ایک دوسرے پر بجٹ کتابیں ماری گئی۔ہنگامہ آرائی کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان نے وزیر اعلی کے ڈائس کے سامنے کھڑے ہوگئے۔علاوہ ازیں پی ٹی آئی رکن دعا بھٹو اور پی پی رکن کلثوم چانڈیو میں جھگڑا ہوگیا۔خواتین اراکین کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔پی ٹی آئی ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ اراکین کی جھڑپ کے دوران کلثوم چانڈیو نے منور وسان کو دعا بھٹو کا موبائل چھین کر دیدیا۔منور وسان اسمبلی حال سے دعا بھٹو کا موبائل فون لیکر چوروں کی طرح فرار ہوگئے۔ پی ٹی آئی ارکان کا پی پی رہنماں کے رویے پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا یے۔دریں اثنا کہ پیپلز پارٹی کی کلثوم چانڈیو، منور وسان کے رویے کیخلاف اپوزیشن اراکین ڈپٹی اسپیکر کے چیمبر میں پہنچ گئے۔پی ٹی آئی اراکین کی ڈپٹی اسپیکر سے ملاقات کی۔ڈپٹی اسپیکر کو اسمبلی حال میں پیش آنے والے واقع سے آگاہ کیا۔دعا بھٹو نے کہا کہ منور وسان اور کلثوم چانڈیو نے بدکلامی، ہاتھ پائی کی۔منور وسان، کلثوم چانڈیو کیخلاف قانونی کاروائی کروں گی۔ دعا بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اراکین اجلاس میں غنڈہ گردی کرنے کیلئے آتے ہیں۔صوبائی وزیر اور پی پی اراکین نے احتجاج کرنے پر حملہ کیا۔