میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے والا ہے، عمران خان

پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے والا ہے، عمران خان

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۵ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے والا ہے، وزیرخزانہ کہتا ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں مزید مہنگائی ہوگی، ہم نے کورونا میں ڈیڑھ کروڑ عوام کو 12ہزار دیے، حکومت مہنگائی کا بوجھ کم کرنے کیلئے نچلے طبقات کو 12 ہزار روپے فراہم کرے۔انہوں نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی لیبرفیڈریشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فارمل سیکٹر میں 2 کروڑ اور مجموعی طور پر6 کروڑ مزدور ہیں، جب کورونا ہوا تو ساری دنیا میں لاک ڈان لگایا گیا، کیونکہ دنیا کا خیال تھا کہ کورونا سے صرف لاک ڈان بچا سکتا ہے، یورپ اور چین کا شہر ووہان میں لاک ڈان لگ گیا، مجھ پر بار بار لاک ڈان لگانے کا پریشر تھا، میرے ابھی بھی بیانات ہیں کہ اگر میں سارے ملک کو لاک ڈان کروں گا تو دیہاڑی دار کا کیا بنے گا؟جب لاک ڈان ہوگا تو دیہاڑی دار اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالے گا؟ان لوگوں کو اس طبقے کی فکر ہی نہیں ہے، چین میں تو گھروں میں کھانا پہنچایا گیا ، میں ان سے پوچھتا تھا ہم کھانا گھروں میں کیسے پہنچائیں گے۔انہوں نے بیانات دیے کہ وبا سے جو مرے گا وہ عمران خان کی ذمہ داری ہوگی، عمران خان پر ایف آئی آر کاٹنی چاہیے، پاکستان دنیا کے پانچ ممالک میں شامل تھا جس نے معیشت اور لوگوں کو دونوں کو بچایا ، مودی نے لاک ڈان لگا کر سب کچھ بند کردیا، لیکن ہم نے تعمیراتی سیکٹر اور انڈسٹری کو چلنے دیا، جس کی وجہ سے ایکسپورٹ بڑھی ، جبکہ ملک کی دولت میں 6فیصد اضافہ ہوا۔ہم نے ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو 12ہزار روپے پہنچائیں، انڈسٹری کو پیسا دیا کہ فیکٹریاں بند نہ کریں ، نچلے طبقات کو مراعات دیں، ہم نے صرف انڈسٹری اور معیشت کو ہی نہیں بچایا، بلکہ میں دیکھتا تھا کہ غریب سردیوں میں سڑکوں پر سوئے ہوئے تھے، ہم نے ان کیلئے پناہ گاہیں بنائیں، جہاں وہ سو سکتے تھے، نہا سکتے تھے، ان کو صبح شام کا کھانا ملتا تھا۔ہم نے 25لاکھ خاندانوں کو بغیر سود قرض دیا، کسانوں کو قرضے دیے، ہم نے پھر 25لاکھ گھرانوں کو بغیر سود گھر بنانے کیلئے قرض دیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک حکومت عوام کیلئے آئی تھی جس کا جینا مرنا پاکستان کیلئے ہے، اس کے برعکس دو خاندانوں نے تیس سال حکومت کی، آج وہ چوری بچانے کیلئے اکٹھے ہوگئے ہیں، ان کے کاروبار اور پیسے باہر ہیں، اس لیے یہ امریکا سے کنٹرول ہوسکتے ہیں، جن ممالک میں ان کے پیسے ہیں وہاں کی ڈوریاں ہیں، وہ جو کہیں گے یہ کریں گے، روس سستا تیل دے رہا تھا، ہندوستان نے سستا تیل خریدا، جب پاکستان میں 60روپے تیل بڑھایا گیا ہندوستان میں 25روپے کم کیا۔ہماری حکومت نے 200ارب کی سبسڈی رکھی اور10، 10روپے پیٹرول ڈیزل اور 5روپے بجلی کی قیمت کم کی، لیکن انہوں نے مہنگائی مارچ کی، کہ حکومت کو ہٹا دینا چاہیے۔ ان کو دو مہینے ہوگئے لیکن دو مہینوں میں ساڑھے تین سال سے زیادہ مہنگائی کردی ہے ، ان کے بیانات دیکھ لیں۔اللہ سچ کا خدا ہے تین ماہ میں قوم کے سامنے سچ آگیا، جب بجلی پیٹرول اور ڈیزل بڑھایا گیا۔پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ ہونے والا ہے، وزیرخزانہ کہتا ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں، گھی ، آٹا، چاولوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیااور اشیا کی قیمتیں بھی مہنگی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو میرا پیغام ہے کہ حکومت کو عوام کی کوئی فکر نہیں جو امریکا کہے گا یہ وہی کریں گے، جمہوریت میں پرامن احتجاج کرنا ہم سب کا حق ہے، سب کو پرامن احتجاج کی تیاری کریں۔اگر ہم ڈیڑھ کروڑ عوام کو 12ہزار روپے دیتے تھے تو حکومت پر ذمہ داری ہے کہ مہنگائی کا بوجھ کم کرنے کیلئے نچلے طبقات کو 12ہزار دیا جائے۔اگر یہ رہ گئے تو جمہوریت ختم ، اگر اپوزیشن راجہ ریاض ہوگا تو سمجھو پارلیمنٹ ختم ، ایف آئی اے ختم یعنی بلے شہبازشریف کو دودھ کی رکھوالی کیلئے بٹھا دیا۔ ڈاکٹر رضوان، نوید تفتیش کرنے والے افسران ہارٹ اٹیک سے مرے، پھر ان کے ملازمین گلزار اور مقصود چپراسی مرگئے،جس طرح ایل ڈی اے کا ریکارڈ جلا اسی طرح اب ریکارڈ ختم کیا جارہا ہے۔ہمارے خلاف فضل الرحمان ، بلاول بھٹو نے کانپیں ٹانگنے والی مارچ کی، لیکن ہم پر اورصحافیوں کے خلاف مقدمات کیے جا رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں