میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سپریم جوڈیشل کونسل میں صرف 28ریفرنسز زیر التوا ہیں، ترجمان سپریم کورٹ

سپریم جوڈیشل کونسل میں صرف 28ریفرنسز زیر التوا ہیں، ترجمان سپریم کورٹ

ویب ڈیسک
هفته, ۱۵ جون ۲۰۱۹

شیئر کریں

سپریم کورٹ کی طرف سے سپریم جوڈیشل کونسل میں 350ریفرنسز زیرالتوا ہونے سے متعلق خبروں اور افواہوں کی تردید کردی گئی ۔سپریم کورٹ کے ترجمان کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں 2صدارتی ریفرنسز سمیت 28 ریفرنسز زیرالتوا ہیں۔ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق زیرالتوا ریفرنسز پرقانون اورضابطے کے مطابق سماعت کے بعد فیصلہ کیا جائیگا۔ترجمان کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے 350ریفرنسز زیرالتوا ہونے کا تاثر دیا گیا،350ریفرنسز کا تذکرہ بار بار کیا گیا۔350کے اعدادو شمار غلط،بے بنیاد اورحقائق پرمبنی نہیں ہیں۔سپریم کورٹ کے ترجمان نے کہاہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو426 شکایات اورریفرنسز موصول ہوئے ،قانون کے مطابق 398ریفرنسز اور شکایات کو نمٹا دیا گیا ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حکومتی ریفرنس کی ابتدائی سماعت ہوئی۔ کونسل کی طرف سے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر فریقین کو نوٹسز بھی جاری کیے گئے تھے ۔جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جاری سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں اٹارنی جنرل انور منصور خان پیش ہوئے ۔ اٹارنی جنرل پاکستان نے ریفرنسز سے متعلق حکومتی موقف سے آگاہ کیا۔جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عظمت سعید بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ پشاور سے جسٹس وقار احمد سیٹھ اور سندھ ہائیکورٹ سے جسٹس احمد علی شیخ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ عدالت عظمیٰ کے رجسٹرار ارباب عارف کونسل کے سیکرٹری ہیں۔اجلاس کی ابتدائی کارروائی میں ججز کے خلاف صدارتی ریفرنس کے قابل سماعت ہونے کا جائزہ لیا گیا۔ ریفرنس میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ پر انکی اہلیہ کے بیرون ملک اثاثے ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے ۔ حکومتی ریفرنس میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں