اینٹی کرپشن انسپکٹر آغا حسین کی بدعنوانی کے چرچے عام
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) محکمہ اینٹی کرپشن حیدرآباد نے کرپشن کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا، آغا حسین نامی انسپکٹر کو سسٹم سرغنہ بنا دیا گیا، اکثر تحقیقات سینئر افسران کو دینے کی بجائے آغا حسین و دیگر کے حوالے، محکموں سے لاکھوں روپے وصولی، تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن حیدرآباد نے کرپشن کا کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے، کچھ دن قبل تعینات ہونے والے ڈپٹی ڈائریکٹر نے محکمے میں سسٹم کا نفاذ کرتے ہوئے آغا حسین نامی انسپکٹر کو سسٹم کا سرغنہ مقرر کردیا ہے، حیدرآباد کے مختلف محکموں کے چھوٹی بڑی ملازمین کی جانب سے آغا حسین نامی انسپکٹر کی جانب سے تحقیقات کے نام پر بھاری وصولیوں اور حراساں کرنے کے معاملات زیر گردش ہیں، ذرائع کے مطابق اکثر کمائی والی تحقیقات آغا حسین نامی انسپکٹر کو دی جاتی ہیں، ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں تعینات اسسٹنٹ ڈائریکٹر، سینئر انسپکٹر کو نظرانداز کرکے تحقیقات آغا حسین کو دی جاتی ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے سسٹم لاگو کرکے آغا حسین نامی انسپکٹر کو کرتا دہرتا بنانے پر سینئر افسران میں شدید بی چینی پائی جاتی ہے جبکہ مختلف محکموں میں جعلی اور بے نامی درخواستوں پر آغا حسین کی کارروائیوں پر سخت ردعمل پایا جاتا ہے ۔