میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت سیاسی دوکانداری چمکانے کے لیے کورونا وائرس کا فائدہ اٹھا رہی ہے,آفتاب صدیقی

سندھ حکومت سیاسی دوکانداری چمکانے کے لیے کورونا وائرس کا فائدہ اٹھا رہی ہے,آفتاب صدیقی

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۵ مئی ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی (رپورٹ: شعیب مختار) خیر پور میں جعلی کورونا ٹیسٹ کے واقعات سامنے آ نے پروفاقی حکومت نے خاموشی توڑ دی سندھ میں 14 ہزار سے زائد کورونا متاثرین کو پی ٹی آ ئی کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی کی جانب سے سیاسی انجینئرنگ کا شاخسانہ قرار دیدیا گیا سندھ حکومت سیاسی دوکانداری چمکانے کے لیے وباکا فائدہ اٹھا رہی ہے حکومتی اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے بھی سندھ حکومت سے برطرفی کا مطالبہ کر دیا تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی کا روزنامہ جرأت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پہلے دن سے سندھ حکومت کی کارکردگی کھل کر سامنے آ چکی ہے ان کا مقصد صرف اور صرف قیاس آرائی کرنا، وبا پر سیاست کرنا اور معیشت کو مزید پستی کی جانب دکھیلنا ہے پاکستان میں اگر آ بادی کو دیکھتے ہیں مجموعی کیسز کا تخمینہ لگایا جائے تواس کی تعداد نہایت کم ہے یہ کورونا کے کے چکر میں معیشت کو اتنا زیادہ نقصان پہنچا دیں گے کہ آئندہ آ نے والے پانچ سے سات سال نہایت تکلیف میں گزریں گے ان کے اس اقدام سے غربت میں اضافہ ہوگا سندھ میں ایمولینس نہ ہونے، دوائیاں نہ ملنے اور گندا پانی پینے سے لوگ مرجائیں توانہیں کوئی فرق نہیں پڑتا بس کورونا وائرس سے کوئی نہیں مرنا چاہیے وفاق نے ہمیشہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کی بات کی ہے جس کا مقصد اس طرح کی ایس او پی بنانا ہے کہ ہم کورونا وائرس سے بھی بچ سکیں اور غربت سے بھی دونوں کو ساتھ لیکر چلنا ہے خالی کورونا کے چکر میں پورے ملک اور معیشت کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے آزاد ہیں اور انہیں ٹیسٹنگ خود کرنی ہے کراچی سمیت جو اندرون سندھ سے کورونا سے متعلق رپورٹس سامنے آ رہی ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث عام آدمی اسپتال جاتے ہوئے ڈر رہا ہے ڈھائی ماہ میں قرنطینہ سینٹر عام اسپتال سے باہر لے جانا چاہیے تھا چا ہے کوئی بھی صوبہ ہو کیونکہ پہلے ہی ہمارے ملک میں صحت سے متعلق زیادہ سہولیات نہیں ہیں لیکن افسوس اس پر عملدرآ مد دور دور تک دکھائی نہیں دیتا اس ضمن میں رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی وجہ سے سندھ کے عوام کو نا قابل تلافی نقصان ہوا ہے جو مرتا ہے اسے کورونا کا شکار دکھایا جاتا ہے انہیں جتنی فکر کورونا کی ہے اگر اتنی فکر سندھ کے دیگر مسائل کی ہوتی تو آ ج حالات ایسے نہیں ہوتے آ ج سندھ کے بچے بھوک اور کتوں کے کاٹنے سے مر رہے ہیں مجھے حیرت ہے جو کٹس سندھ کو فراہم کی گئی ہیں وہی کٹس دیگر صوبوں کو بھی دی گئیں ہیں لیکن دیگر شہروں سے اب تک جعلی کورونا ٹیسٹ کا کسی قسم کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آ سکا ہے حکومتی اتحادی با الخصوص گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس  بھی سندھ سرکار کے رویے سے شدید نالاں دکھائی دیتی ہے جس نے پیر جو گوٹھ میں سرکاری سطح پر کیے جانے والے کورونا ٹیسٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت سے بر طرفی کا مطالبہ کر دیا ہے واضح رہے سندھ حکومت کی جانب سے پیر جو گوٹھ میں کیے گئے کورونا ٹیسٹ میں 250افراد کی رپورٹس مثبت آ ئی تھیں جس پر جی ڈی اے کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا بعد ازاں نجی لیب سے 88 افراد کے دوبارہ کوروٹا ٹیسٹ کروائے گئے تھے جن میں سے 61افراد کورونا سے محفوظ پائے گئے ہیں اور ان کی کورونا رپورٹس کے نتائج منفی آ ئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں