میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پولیس افسران کے تبادلوں کا اختیار فرد واحد کے پاس رکھنے کا تاثرغلط ہے،پی پی وزراء

پولیس افسران کے تبادلوں کا اختیار فرد واحد کے پاس رکھنے کا تاثرغلط ہے،پی پی وزراء

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۵ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

سندھ کے صوبائی وزراء نے کہا ہے کہ پنجاب، کے پی اور بلوچستان پولیس میں تبادلے سی ایم اور آئی جی کے مشاورت سے ہوتے ہیں، سندھ میں ہونے والی قانون سازی کی مخالفت سمجھ سے بالاترہے ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزرا اسماعیل راہو، سعید غنی، امتیاز شیخ، مرتضی وہاب نے سندھ اسمبلی کی سلیکٹ کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزراء نے سندھ پولیس کے لیے نئی قانون سازی کے معاملے پر حزب اختلاف کی جماعتوں کے بائیکاٹ کو پوائنٹ اسکورنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجلس عمل اور تحریک لبیک نے پولیس ترمیمی بل کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔اپوزیشن کی دیگرجماعتوں کے محتاج نہیں ، انہیں پولیس ترمیمی بل پر مشاورت کا موقع بھی دیا اوران کی تجاویز بھی شامل کیں، صوبائی وزراء نے سندھ پولیس کے لیے من پسند قانون سازی کے اپوزیشن کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے اعلیٰ افسران کے تبادلوں کا اختیار فرد واحد کے پاس رکھنے کا تاثر غلط ہے ۔ہم تبادلوں سمیت دیگر اختیارات پبلک سیفٹی کمیشن کو منتقل کرنا چاہتے ہیں، سندھ حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹ کمیٹی میں اپوزیشن جماعتوں کواعتماد میں لیا ہے، اپوزیشن کو تمام اجلاسوں میں اعتماد میں لیا اور تجاویزبھی لیں اب سمجھ میں نہیں آیا کہ اپوزیشن نے سلیکٹ کمیٹی کا بائیکاٹ کیوں کیا ہے ؟انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ایم ایم اے اور ٹی ایل پی نے پولیس ترمیمی بل کی حمایت کا اعلان کیا ہے ، بدھ کو فائنل اجلاس کرکے بل اسمبلی کے لیے تیار کرلیا جائے گا اورسندھ اسمبلی کے آنے والے اجلاس میں بل پیش کردیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں