کراچی میں جاری احتجاج ختم،ہنگامہ آرائی میں ملوث افرادکی پکڑدھکڑشروع
شیئر کریں
کراچی میں 3 روز سے جاری احتجاج ختم ہونے کے بعد بند سڑکیں کھل گئی ہیں اور شہر بھر میں ٹریفک کی روانی معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔ٹریفک پولیس کے مطابق بلدیہ حب ریور روڈ پر جاری احتجاج ختم ہونے کے بعد روڈ کوٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔شہر میں اس وقت صورتِ حال معمول پر آگئی ہے، کہیں پر بھی روڈ ٹریفک کے لیے بند نہیں ہے۔اسٹار گیٹ، کورنگی، ٹاور چوک سمیت مختلف علاقوں میں پولیس کوہائی الرٹ کردیاگیاہے۔گزشتہ روز شارع فیصل پر اسٹارگیٹ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جبکہ مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھرائو کیا۔شارع فیصل پر اسٹار گیٹ کے مقام پر مظاہرین نے گاڑیوں پر پتھرائو کیا، کئی موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔سندھ پولیس کے مطابق پتھرائو سے ایس ایس پی عرفان بہادر سمیت کئی اہل کار زخمی ہوئے۔کورنگی میں مشتعل افراد کے پتھرائو سے ایس ایچ او سعود آباد سمیت 5 اہل کار زخمی ہوئے۔کورنگی ڈھائی نمبر پر مظاہرین کے پتھرا سے ایس ایچ او سعود آباد اور 5 اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں پر جانے والے بھی کئی افراد زخمی ہوئے، متعدد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو آگ بھی لگا دی گئی۔کورنگی ڈھائی نمبر پر عمران جبکہ نیو کراچی سیکٹر 11 جی میں فائرنگ سے اکمل اور بلال زخمی ہو گئے، اکمل عباسی شہید اسپتال میں دورانِ علاج جاں بحق ہو گیا۔شہرقائد میں دو روز سے جاری احتجاج اور ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ پولیس نے شہر بھر میں ایک درجن مقدمات کا اندراج کر کے ٹی ایل پی کراچی کے سرپرست اعلی اور الیکشن سیل کے رہنما تحریک لبیک کے امیرمفتی مبارک عباسی سمیت 100سے زائد کارکنوں گرفتار کرلیا، پولیس نے کارکنوں کی عیادت کے لئے آنیوالی تحریک لبیک کی مرکزی قیادت کو بھی گرفتار کرلیا۔ ضلع سائوتھ میں دھرنے میں ہنگامہ آرائی کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیاگیا جسے ایم پی او کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق رات گئے تک ٹی ایل پی کے کارکنوں اوررہنمائوں کی گرفتاری کے لیے پولیس کی کارروائیاں جاری تھیں متعددکارکنوں کی گرفتاری کاامکان ہے۔