وزیراعلی سندھ کے قریبی ساتھی نیب ریڈارپرآگئے
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے قریبی ساتھی ایم این اے سکندر راہپوٹوکے خلاف زمین کی خریداری کی تحقیقات شروع کردی ہے، جبکہ حیدرآباد ٹریژی اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت کے بعد نظیر احمد بھٹو ، نوید باجاری کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق نیب نے سیہو ن کے سابق تحصیل ناظم اور موجود ہ ایم این اے سکندر راہپوٹو کے خلاف قیمتی زمین کی خریداری کی تحقیقات شروع کردی ہے، نیب نے زمین فروخت کرنے والے افراد کو نوٹس جاری کرکے فروخت کے تمام دستاویزات بھی طلب کرلیے ہیں۔زمین فروخت کرنے والوں سے ادائیگی کے دستاویز بھی پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، سیہون میں سکندر راہپوٹو کو زمین فروخت کرنے والے میر ہزار راہپوٹو کو نوٹس جاری کرکے معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جامشورو میں زمین فروخت کرنے والے زاہد حسین کھوسو سے سوال کیا گیا ہے کہ انہوں نے کیسے سکندر راہپوٹو کو زمین فروخت کی؟کوٹری کے رہائشی سکیلدو کھوسو نے بھی سکندر راہپوٹو کو زمین فروخت کی اور ان کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ زمین کی فروخت کے دستاویز پیش کریں۔ کراچی کی رہائشی رخسانہ جبین بلوچ نے سیہون میں اپنی ملکیت سکندر راہپوٹو کو فروخت کرکے دی، نیب نے رخسانہ جبین بلوچ سے بھی دستاویز طلب کرلیے ہیں۔ حیدرآباد کی رہائشی نسیم اختر اور فرزانہ آفتاب نے بھی ایم این اے سکندر راہپوٹو کو زمین فروخت کی جس پر نیب نے ان کو بھی دستاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب محکمہ خزانہ کے ماتحت حیدرآباد ٹریژی آفس میں جعلی پنشنرز کے کام پر 4 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات میں بھی تیزی آگئی ہے، نیب نے اسکینڈل کے اہم کردارسابقہ ایڈیشنل اکائونٹس آفیسر نظیراحمد بھٹو ، اشرف علی جانوری، نوید مجید باجاری، نجی بینکوں کے افسران محمد جاوید، ثاقب رشید، ایاز علی ناریجوکو نوٹس جاری کرکے معلومات طلب کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدرآباد ٹریژری اسکینڈل میں ملوث نوید مجید باجاری وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے پی ایس سلیم باجاری کے کزن ہیں۔