کیش ترسیل میں بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا،ڈاکٹر ثانیہ نشتر
شیئر کریں
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس ایمرجنسی کیش کی ترسیل میں بدعنوانی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثانیہ نشتر نے کہا کہ کم آمدنی والے خاندانوں کی احساس ایمرجنسی رقم سے کسی کو بھی غیرقانونی طور پر کٹوتی کی اجازت نہیں دی جائے گی،تمام ریاستی ادارے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں احساس کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم تھانوں میں درج ایف آئی آرز دیکھ رہے ہیں اور میں تمام فراڈ کرنے والے کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی چاہتی ہوں۔ اپنی آخری سانس تک بدعنوانی کے خلاف جنگ لڑنے کا عزم کرتے ہوئے ۔انہوںنے کہاکہ انہوں نے ایک خط لکھا ہے جس میں احساس کے ریجنل دفاتر میں اہلکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مستحق افراد میں رقوم کی مکمل ادائیگیوں کیلئے شفافیت کو ہر ممکنہ طور پر یقینی بنائیں۔انہوں نے بتایا کہ احساس پروگرام کے تحت پانچویں روز بھی چاروں صوبوں، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے مستحق افراد میں ایمرجنسی کیش کی فراہمی جاری ہے ۔ 9 اپریل سے لے کر اب تک ملک بھر کے 2.095 ملین خاندانوں میں 25.68 ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں اور اس پروگرام کے تحت آئندہ دو ہفتوں میں 12 ملین افراد کو مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ڈاکٹر ثانیہ نے بتایا کہ ہنگامی طور پر رقوم کی تقسیم میں سماجی فاصلہ کو ترجیح دی گئی ہے اور احساس پروگرام کورونا وائرس سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کیلئے کوشاں ہے ۔ 17,000 احساس کیش تقسیم کے مراکز ملک بھر میں قائم کیئے جائیں گے جن میں سے 9,419 قائم کردئے گئے ہیں۔ نقد رقم وصول کرنے والوں کے ہجوم سے بچنے کیلئے رقم تقسیم کے مراکز اور کائونٹر کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 4.5 ملین کفالت مستحقین کو اس ہفتے ایمرجنسی کیش کی فراہمی کی جارہی ہے جبکہ کیٹگری (2) کے 7.5 ملین مستحقین کو رواں ہفتے کے آخر میں 8171 ایس ایم ایس سروس کے ذریعے نشاندہی کے بعد رقم کی ادائیگی شروع کی جائے گی۔