میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کراچی میں بااثر طاقتور سسٹم مافیا کا راج برقرار

ادارہ ترقیات کراچی میں بااثر طاقتور سسٹم مافیا کا راج برقرار

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۵ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ ) ادارہ ترقیات کراچی میں ” بااثر و طاقتور ترین سسٹم مافیا ” کا راج برقرار ” سپریم وہائی کورٹ کی تووین و تضحیک حکم عدولی کا سفر ڈنکے کی چوٹ پر جاری منظور نظر اور من پسند ” ارشد نامی ملازم پر نوازشات کی بارش بیک وقت 3 عہدے جھولی میں ڈال دئے وہ بھی اہم ترین اور پرکشش عہدے دے دیئے گئے ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی و محکمہ جاتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق محمد ارشد ماضی میں کہ کے ڈی اے میں بطور جونیئر کلرک کے عہدہ پر تعینات تھے اور موصوف نے گزشتہ 25 برس قبل اپنی تعیناتی ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں کرالی تھی جسکے پس پشت سیاسی چھتری تھی یاد رہے کہ زرائع بتاتے ہیں کہ مبینہ طور پر ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں موصوف کو غیر قانونی سرگرمیوں اور سنگین نوعیت کے الزامات کے سبب ” ایم ڈی اے ” کو خیر باد کہنا پڑا موصوف ” ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی سینیارٹی لیکر ادارہ ترقیات کراچی میں بطور ڈائریکٹر کا عہدہ لے کر قدم جمانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ سیکریٹری کے ڈی اے کے احکامات کے مطابق ارشد کو ڈائریکٹر ایمپلی منٹیشن اینڈ کو آرڈی نیشن تعینات کردیا گیا ہئے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہئے ادھر سونے پہ سہاگہ دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی بھی محکمہ کے شعبے میں میڈیا کا شمار کلیدی اور مرکزی ہونے کے ساتھ ساتھ مذکورہ محکمے کے سربراہ سے براہ راست ہوتا ہے جسکے فرائض منصبی میں ادارے کا مثبت روشن اور تعمیری پہلو اور سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کیساتھ ادارے کی نیک نامی اور شہرت کو بھی چار چاند لگانا میڈیا کی زمہ داری ہوتی ہئے جس میں میڈیا اہم کردار ادا کرتا ہے اور ساتھ ہی ڈائریکٹر میڈیا صرف اپنے ادارتی سربراہ کو جوابدہ ہوتا ہے اور میڈیا کے اوپر کوئی دوسرا شخص یا ڈائریکٹر تعینات کرنا خلاف قانون و ضابطہ ہے۔ واضح رہے کہ سیکریٹری کے ڈی اے نے میڈیا کو کسی دوسرے محکمے کے نیچے کام کرنے کے احکامات پر مشتمل آفس آرڈر جاری کردیا ہے جو کہ مضحکہ خیز بھی ہے اس قسم کے احکامات جگ ہنسائی کا باعث بھی بنتے ہیں اس تمام صورتحال پر کے ڈی اے افسران و ملازمین میں شدید تشویش پائی جاتی ہئے اس قسم کے غیرقانونی احکامات پر عملدرآمد ادارے اور ملازمین میں بھی شدید تحفظات کا باعث بن رہا ہئے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں