بلدیہ عظمیٰ کراچی انسداد تجاوزات ،بلڈنگ میٹریل کے نام پر قومی خزانے کو کروڑوں کا ٹیکا
شیئر کریں
بلڈنگ میٹریل کے نام پر قومی خزانے کو کروڑوں کا ٹیکا ، چالان دس ہزار کا ، کرپشن انڈر ٹیبل لاکھوں ،تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی محکمہ انسداد تجاوزات کی جانب سے جاری چالان کے حساب سے رہائشی پلاٹ پر تعمیراتی میٹریل کی جگہ استعمال کرنیکی مد میں پانچ روپے پر اسکوائر فٹ اور کمرشل پلاٹ کی مد میں دس روپے فی اسکوائر فٹ بنتا ہے، لیکن مذکورہ ادارے کی جانب سے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں چالان کی مد میں صرف دکھاوے اور خانہ پری کیلئے پیسے جمع کئے جاتے ہیں، جبکہ رشوت خوری کے پیسے بڑی تعداد میں بوریاں بھر کر وصول کئے جاتے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ چالان پر عام طور پر ڈپٹی ڈائریکٹرز دستخط کرتے ہیں، لیکن یہاں تمام چالانوں پر دستخط بھی سینئر ڈائریکٹر بشیر صدیقی خود ہی کررہے ہیں، اس کے باوجود کس طرح سے کرپشن کے تمام کھلاڑی اپنی چالیں چلنے میں باآسانی بلکل آزاد نظر آتے ہیں۔ ذرائع کی جانب سے باقاعدہ تصدیق کی جاتی ہے کہ اگر احتساب کے نام پر بنائے گئے دیو ہیکل تنخواہیں لینے والے ادارے نیب اور اینٹی کرپشن اگر ان بلڈنگ میٹریل کے چالان کا آڈٹ کرائیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے اور زیادہ نہیں صرف دس بیس بلند و بالا عمارتوں کا ہی چٹھہ کھٹا ہی نکال لیں تو پتہ چلے گا کہانی ہے کیا، اس تمام معاملے میں افسوسناک امر یہ ہے کہ پیپلز پارٹی جیسی حکومت کے مشیر قانون و انصاف اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کے ہوتے ہوئے یہ کرپشن کا بازار گرم ہے جس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، شہریوں کا مطالبہ ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں موجود قومی خزانے کے نام پر لوٹ مارکرنیوالی کالی بھیڑوں کیخلاف باضابطہ کارروائی عمل میں لائی جائے اور ان سے لوٹا ہوا قومی خزانہ بھی واپس لیا جائے تاکہ ان کا ہڑپ کیا ہوا مال کراچی کے انفرااسٹرکچر کی تعمیر پر خرچ کیا جائے جس سے شہر قائد کے برباد انفرا اسٹرکچر میں کچھ بہتری آسکے۔