میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ صحت ، ڈاکٹر طارق شیخ کے آمدنی سے زائد اثاثوں کا انکشاف

محکمہ صحت ، ڈاکٹر طارق شیخ کے آمدنی سے زائد اثاثوں کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۱۵ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو) محکمہ صحت سندھ کے بااثر افسر ڈاکٹر طارق شیخ نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں، ڈاکٹر طارق نے اثرورسوخ استعمال کر کے کروڑوں روپے کے غیر قانونی فوائد حاصل کرنے، بیرون ملک کے دوروں اور آمدنی سے زائد اثاثوں کا انکشاف ہوا ہے۔جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر طارق احمد شیخ 1995میں17 گریڈ میں میڈیکل آفیسر بھرتی ہوئے اور دسمبر2003 میں کنفرم ہونے کے بعد اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے محکمہ صحت اور تعلیم کے وزیر جام مہتاب ڈہر کے سیکریٹری مقرر ہوئے، بعد میں محکمہ تعلیم میں عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے، طارق شیخ پر محکمہ صحت اور تعلیم میں کروڑوں کی کرپشن کرنے کا الزام ہے،جبکہ ان کی تقرری کیڈر پوسٹ خلاف قانون تھی، ان کے خلاف پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن سندھ نے ایک درخواست دائر کی، قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے یہ شخص2005 سے2007 تک سٹی ڈسٹرکٹ گورمنٹ میں اسٹاف آفیسر کے طور پر تعینات رہے،یعنی محکمہ صحت اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سے بیک وقت مراعات اور تنخواہیں وصول کرتے رہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر طارق نامی شخص اثر ورسوخ کے ذریعے محکمہ صحت سندھ سے ستمبر 2016میں دو سالہ لائن حاصل کرنے کے بعد این آئی سی وی ڈی میں اسٹاف آفیسر مقرر ہوئے اور وہاں کچھ عرصے کے اندر ہی انہوں نے کرپشن کا بازار گرام کرنے کے الزامات ہیں۔ گھوسٹ ملازم بن کر زور طاقت سے غیرقانونی کام کرتے رہے، اس پر این آئی سی وی ڈی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ محکمہ سندھ کے کرپٹ آفیسر کو 5 اکتوبر2020 کو برطرف کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ این آئی سی وی ڈی نے دوران ملازمت طارق احمد شیخ کی محکمہ صحت سے لائن کی مدت بھی ختم ہوچکی تھی۔انہوں نے محکمہ صحت چھوڑنے کا جھوٹا لیٹر دکھا کر یہاں بھی ترقی حاصل کی، جبکہ محکمہ صحت سے بھی بیک وقت تنخواہ اور مراعات لیتے رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق شیخ اب بھی محکمہ صحت کی ملازمت میں موجود ہیں، لیکن بذریعہ فراڈ این آئی سی وی ڈی اور محکمہ صحت سندھ،دونوں جگہوں سے مراعات اور تنخواہیں حاصل کرتے رہے، جو قانونی جرم ہے۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ محکمہ صحت کے یہ 17 گریڈ کے ملازم اربوں روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ ایف بی آر میں ان کے اربوں کے اثاثوں کو ظاہر کیا گیا ہے جس میں گلشن اقبال بلاک 13 اے کراچی، بحریہ ٹاؤن کراچی، ڈیفنس اور مختلف جگہوں پر بیوی بھائی اور سالے کے نام پر اربوں روپے کے اثاثے موجود ہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ طارق احمد شیخ نامی شخص این آئی سی وی ڈی میں ملازمت کے دوران کئی بار امریکہ آسٹریلیا سعودی عربیہ اور دوسرے غیرملکی دورے کرتے رہے، خلاف قانون یہ سلسلہ جاری رکھا۔غیر ملکی دورے پر جانے کیلئے سرکاری ملازم کیلئے محکمہ جاتی این او سی اور ایکس لیو پاکستان لینا ضروری ہے، لیکن انہوں نے ایک بار بھی این او سی نہیں لیا۔ اس طرح یہ غیر قانونی جرم بھی کرتے رہے۔ ڈاکٹر طارق شیخ نے سابق وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کے پی ایس کے طور پر 2 سرکاری گاڑیاںکی اور عہدہ چھوڑنے کے باوجود گاڑیاں واپس نہیں کی، ڈاکٹر طارق گاڑیوں پر قابض ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں