مشرف کا کیس نیب کیلئے ٹیسٹ کیس ہے: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
شیئر کریں
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔نیب کی جانب سے پرویز مشرف کے خلاف اثاثوں کی انکوائری نہ کرنے پر چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کرایا گیا تاہم انکوائری میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کے خلاف 15 مارچ 2018 کو انکوائری کی منظوری دی گئی، پرویزمشرف کی بیرون ملک پراپرٹیز اور اکاؤنٹس کی تفصیلات کے لیے ایم ایل اے لکھ دیے، متعلقہ اتھارٹیز کی جانب سے تاحال جواب کا انتظار ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کی بیرون ملک 2 پراپرٹیز اور 2 فارن اکاؤنٹس کے بارے میں ایم ایل ایز کا جواب نہ ملنے پر یاد دھانی خطوط بھی بھجوائے گئے، انکوائری کے دوران پرویز مشرف اور اہلخانہ کے تمام اکاؤنٹس اور اثاثہ جات کا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔