وفاقی کابینہ، 14آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری
شیئر کریں
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، 14آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دے دی گئی۔ان نظر ثانی شدہ معاہدوں کی رو سے 14آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد مذکورہ آئی پی پیز کے منافع اور لاگت میں 802ارب روپے کی کمی کی تجویز منظور کی گئی ہے ، ان آئی پی پیز سے گزشتہ برسوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کی کٹوتی کی جائے گی۔اب تک آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کے تحت صارفین کو ان معاہدوں کے قابل اطلاق رہنے تک حکومت کو 1.4 کھرب روپے کا فائدہ ہو گا جس کا فائدہ صارفین کو پہنچے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدے بڑی کامیابی ہے ، جن سے نہ صرف قومی خزانے کی بچت ہو گی اور گردشی قرضہ ختم ہو گا بلکہ بجلی کی قیمت بھی کم ہو گی۔آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب نظر ثانی شدہ معاہدوں پر وزیراعظم نے وزیر پاور، مشیر پاور، سیکرٹری پاور اور اس حوالے سے قائم کی گئی ٹاسک فورس کے ممبران کی ستائش کی۔اجلاس میں انسداد منشیات ڈویژن کو وزارت داخلہ اور ہوا بازی ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری دی گئی، انضمام کے بعد انسداد منشیات ڈویژن وزارت داخلہ کے ایک ونگ کے طور پر کام کرے گا، اینٹی نارکوٹکس فورس وزارت داخلہ کا ایک منسلک محکمہ ہوگا۔انضمام سے انتظامی معاملات، تنخواہوں، آپریشنل اخراجات میں 183.250 ملین روپے سالانہ بچت ہوگی، ہوا بازی ڈویژن کی ڈیفنس ڈویژن میں انضمام سے 145 ملین روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔وفاقی کابینہ نے پیپرا رولز 2004 میں ایک نئے سیکشن 45-اے کے اندراج کی منظوری دے دی، ایک پروکیورنگ ایجنسی خریداری کا تمام عمل یا کچھ حصہ کسی دوسری ایجنسی کے حوالے کرسکے گی۔اجلاس میں قومی کمیشن برائے اقلیت ایکٹ 2024 کو پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دے دی گئی، وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر ڈاکٹر محمد بشیر کی بطور ممبر ٹیکنیکل انوائرمنٹ ٹریبونل، اسلام آباد کنٹریکٹ کی بنیاد پر مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع کی منظوری دے دی۔